اسلام آباد (این این آئی)ملک میں انٹرنیٹ کی سروس غیر معینہ مدت کیلئے بند۔قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کی حدود سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار ی کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے)نے وزارت داخلہ کی ہدایات پر ملک بھر میں موبائل انٹرنیٹ سروسز معطل کرنے کی تصدیق کردی ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ وزارت داخلہ کے احکامات پر موبائل ڈیٹا سروسز کو معطل کیا گیا جبکہ ایک عالمی انٹرنیٹ مانیٹر نیٹ بلاکس نے کہا کہ پاکستان میں ٹوئٹر، فیس بک اور یوٹیوب تک رسائی کو محدود کر دیا گیا ہے۔عالمی سطح پر انٹرنیٹ بندش کی نگرانی کرنے والی تنظیم نیٹ بلاکس کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب کی سروسز میں خلل ڈالا گیا ۔نیٹ بلاکس نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ کچھ علاقوں میں مکمل طور پر انٹرنیٹ معطل کردیا گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریئل ٹائم نیٹ ورک ڈیٹا درج کرنے کے وقت پاکستان میں کچھ موبائل اور فکسڈ لائن انٹرنیٹ سروسز پر بندش کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں پاکستان بھر میں 30 وینٹیج پوائنٹس سے 60 پیمائش کے ابتدائی نمونوں کی نگرانی کی گئی ہے۔نیٹ بلاکس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اس رکاوٹ کو ایک ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک کا استعمال کرتے ہوئے حل کیا جا سکتا ہے جو کہ حکومت کے انٹرنیٹ بندش کے اقدامات کو روک سکتا ہے۔نیٹ بلاکس بنیادی حقوق بشمول آزادی اظہار اور آزادی اجتماع پر غیر متناسب اثرات کے پیش نظر سیاسی اظہار کو محدود کرنے کے لیے نیٹ ورک کی رکاوٹوں اور سوشل میڈیا کی پابندیوں کے خلاف تجاویز پیش کرتا ہے۔