اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے فیصلوں پر عمل درآمد نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ متعلقہ وزارتوں سے جواب طلب کیا جائے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے 18اکتوبر کو کرپشن میں ملوث تقسیم کار کمپنیوں کے افسران کی لسٹ طلب کی تھی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے سالانہ 100ارب روپے مالیت کی بجلی کی چوری روکنے کا پلان بھی طلب کیا تھا۔ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے کرپٹ افسران کی فہرستیں اور پلان 2 ہفتوں میں طلب کیا تھا تاہم 6 ماہ گزرنے کے باوجود پاور ڈویژن نے ایکشن نہ لیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے فیصلے کو فائلوں میں دبا دیا گیا، جس کے بعد وزیراعظم نے کابینہ فیصلوں میں رکاوٹ بننے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دے دیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کا پلان بھی طلب کیا تھا۔وزیراعظم شہباز شریف نے تاخیر کے شکار سستے ترین ونڈ پاور پلانٹس سے متعلق بھی 17 مارچ کو رپورٹ طلب کی تھی۔کابینہ نے 17 مارچ کو توانائی بچت مہم کیلیے وزارت اطلاعات و نشریات کو فنڈز فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی، جس پر ایک ہفتے میں عمل درآمد یقینی بنانا تھا، تاہم ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود پاور ڈویژن نے کوئی عمل درآمد نہیں کیا۔