اسلام آباد (این این آئی)سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس (ریٹائرڈ)ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب کی آڈیو لیک کی تحقیقات کیلئے اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی جانب سے قائم کی گئی خصوصی کمیٹی نے سابق چیف جسٹس کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ایک انٹرویو میں آڈیو لیک کی تحقیقات کے لیے قائم کی گئی خصوصی کمیٹی کے چیئرمین محمد اسلم بھوتانی نے کہا کہ کمیٹی کا پہلا اجلاس 9 مئی کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا،
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور ان کے بیٹے سمیت جس شخص کو ٹکٹ ملا ہے اس کو بھی اجلاس میں بلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ثاقب نثار کو اپنا دفاع یا مقف رکھنے کا پورا موقع دیں گے، منگل کے روز ہونے والے اجلاس میں اٹارنی جنرل پاکستان، وزارت داخلہ، وزارت قانون اور ایف آئی اے کے حکام کو بلایا ہے، ہماری سب سے زادی توجہ ایف آئی اے کے سائبر ونگ پر ہوگا کہ وہ کس حد تک ہمارے ساتھ تعاون کرتے ہیں، انہوں نے ہی ہمیں اس کا فورنزک کراکر دینا ہے کہ اس آڈیو کی حقیقت کیا ہے، کیا یہ اصل ہے یا کسی نے ٹیمپر کرکے بنائی ہے، آڈیو کی فرانزک کراکر رپورٹ 15 روز میں پیش کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہماری 10 رکنی کمیٹی کا پہلا اجلاس منگل کو ہوگا جس میں اس کے ٹی او آرز طے کریں گے، جن حکام اور افراد کو بلانا ہوگا، ان کو نوٹس جاری کریں گے کہ وہ آکر اپنا بیان ریکارڈ کرائیں، ہم جس بات کی تہہ تک جانا چاہتے ہیں، وہ پیسوں کا لین دین ہے، ٹکٹوں کی تقسیم میں پیسوں کے لین دین سے جمہوریت کمزور ہوتی ہے، یہ رجحان اگر ہے تو یہ ایک جماعت کے لیے نہیں بلکہ پوری جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔انہوں نے کہاکہ کمیٹی اور پارلیمنٹ سابق چیف جسٹس کو طلب کرکے ان کی مدد کر رہی ہے کہ اگر ان پر عائد کردہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں،
ان کے خلاف بہتان تراشی کی گئی ہے، ان کو بدنام کیا گیا ہے تو ہم اس آڈیو کا فرانزک ٹیسٹ کرائیں، متعلقہ ایجنسیز کی مدد لیں تا کہ اصل حقائق سامنے آئیں۔اسلم بھوتانی نے کہا کہ اگر یہ آڈیو غلط ثابت ہوتی ہے تو پھر اس کا فائدہ ثاقب نثار اور ان کے بیٹے کو ہوگا تو اس طرح ایک طریقے سے ہم ان کی مدد کر رہے ہیں، تا کہ اگر ان پر غلط الزام اور تہمت ہے تو وہ ختم ہو اور وہ الزامات صحیح ثابت ہوتے ہیں تو پھر ہم اپنی رپورٹ پارلیمنٹ کو پیش کریں گیاور پھر قومی اسمبلی جو مناسب سمجھے گی، اس پر کارروائی کرے گی تاکہ آئندہ کی روک تھام کے لیے اقدامات پارلیمنٹ کو تجویز کیے جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ سابق چیف جسٹس پیش نہیں ہوتے تو ان کا اپنا نقصان ہوگا، ہم ان کو اپنے اوپر لگنے والے الزامات کی صفائی کا موقع دے رہے ہیں کہ وہ اس چیز کو جھوٹا ثابت کریں، اگر وہ کسی وجہ سے اس سے بچنے کی کوشش کریں گے تو پھر لوگ کچھ اور سوچنے لگیں گے، ہم ان کو موقع دیے بغیر کمیٹی کیسے آگے بڑھے گی؟ ہم ان کو ضرور موقع دیں گے، ابھی یہ کہنا کہ کس نے پیسے لیے، ابھی قبل از وقت ہے، بہت ساری چیزیں ایسی ہوتی ہیں جن کا کسی کو پتا نہیں ہوگا، جب تحقیقات کریں گے تو پردہ ہٹے گا، حقائق سامنے آئیں گے۔
بلوچستان سے آزاد حیثیت میں منتخب رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ ہم نے ٹکٹوں کی تقسیم کے عوض پیسوں کے لین دین کے کلچر کی ہم نے حوصلہ شکنی کرنی ہے، اگر پارلیمنٹ نے ہمیں دیگر سامنے آنے والی آڈیوز کی تحقیقات کا بھی مینڈیٹ دیا تو اس پر بھی کام کریں گے لیکن اس وقت صرف دو کام دیے گئے ہیں، ایک اس آڈیو کی تحقیقات کا اور دوسرا کام قانونی اور آئینی ماہرین سے مشاورت کرکے اس بات کا فیصلہ کرنا ہے کہ سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے پارلیمنٹ کی کارروائی کا جو ریکارڈ طلب کیا ہے، وہ ہم قانونی اور آئینی طور پر انہیں فراہم کرسکتے ہیں یا نہیں۔