لاہور ( این این آئی) پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور ماہر قانون دان اعتزازاحسن نے کہا ہے کہ آڈیوز کو کوئی ریکارڈ کررہا ہے تو حکومت ان کو استعمال کر رہی ہے،عدالتی نظام میں بہت مسائل ہیں، ازخود نوٹس میں اپیل ہونی چاہیے۔لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے کہا کہ آڈیوز کے حوالے سے سب کو سامنے آنا ہوگا، جرح ہوگی،
اس سے پہلے آڈیوز کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، اگر ان آڈیوز کو کوئی ریکارڈ کررہا ہے تو حکومت ان کو استعمال کر رہی ہے، سیف الرحمان، جسٹس راشد عزیز، شہباز شریف کی آڈیو بھی سامنے آ چکی ہیں، انہوں نے آج تک ان آڈیوز کے تردید نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ نے ججز میں مشترکہ معاملہ پیدا کر دیا ہے، یہ سمجھتے ہیں کہ ججز میں تقسیم پڑگئی اور یہ اس کو استعمال کرلیں گے، مذاکرات کے دوران مریم نواز اشتعال انگیز تقاریر کررہی ہیں، (ن) لیگ نے ماحول میں آلودگی پیدا کردی ہے، نواز شریف نے1997ء میں جسٹس سجاد علی شاہ کے خلاف عدالتوں پر حملہ کیا تھا۔سینئر قانون دان نے کہا کہ عدالتی نظام میں بہت مسائل ہیں، ازخود نوٹس میں اپیل ہونی چاہیے، 184(3)میں اپیل کا حق ہونا چاہیے، جو مناسب کام ہے وہ مناسب طریقے سے ہونا چاہیے۔اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ تین بڑے ستمبر 2023ء میں ریٹائر ہورہے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ ستمبر میں چیف جسٹس اور صدر عہدے سے ہٹ جائیں گے تو ان کی موج ہو جائے گی، صدر کے عہدے کے لئے صوبائی اسمبلیوں کے اراکین نے بھی ووٹ کاسٹ کرنے ہیں، جب الیکٹورل ووٹ ہی مکمل نہیں ہوں گے تو کیسے نیا صدر مملکت آئے گا۔صدر تب اپنا عہدہ چھوڑے گا جب پنجاب اسمبلی کے الیکشن ہوں گے اور جب پنجاب، خیبر پختونخوا کے الیکشن ہوں گے تب نیا صدر منتخب ہوگا اور الیکشن تب ہوں گے جب سپریم کورٹ کہے گی اور جس دن سپریم کورٹ نے کہا کہ اس دن الیکشن ہوں گے تو اسی دن ہی الیکشن ہوں گے۔اعتزاز احسن نے کہا کہ وکلاء ججز کے حق کے لئے سڑکوں پر نکلیں گے، چیف جسٹس، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس قاضی فائز کے لئے بھی نکلیں گے۔