پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

الیکشن کب ہوں گے، اقلیتی فیصلہ تو فیصلہ ہی نہیں ہوتا اسے ماننا کیسا؟، مریم نواز نے سوالیہ نشان اٹھادیا

datetime 5  اپریل‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ الیکشن وقت پر ہوں گے، اقلیتی فیصلہ تو فیصلہ ہی نہیں ہوتا اسے ماننا کیسا؟، ہم بھی آئین کی طرح کہتے ہیں الیکشن وقت پر ہوں گے، الیکشن میں عمران خان ہار جائیں گے پھر روئیں گے،

الیکشن کو نہیں مانیں گے اور کہیں گے شہباز، نواز، مریم، محسن نقوی اور رانا ثنا نے ہروایا،عدلیہ میں کسی آمر کو کٹہرے میں لانے کی جرات نہیں،آپ کا زور صرف عوام کے وزرائے اعظم پر چلتا ہے؟،جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے جنرل فیض کے ہاتھوں یرغمال بننے سے انکار کردیا ،ان کا کیس ابھی تک سپریم جوڈیشل کونسل میں لٹکا ہوا ہے، چیف جسٹس صاحب آپ کو اس وقت بھی جذباتی ہونا چاہیے تھا،آپ کو اس وقت جذباتی ہونا چاہیے تھا جب منتخب وزیراعظم کو نکالا گیا،الیکشن سے متعلق مقدمہ عمران خان اور پی ڈی ایم کا تھا، صرف پی ٹی آئی کو سنا گیا، جو مقبول لوگ ہوتے ہیں انہیں تین چار ججز کی ضرورت نہیں پڑتی، عمران خان، سہولت کاروں نے اگلے چیف جسٹس کے آنے سے پہلے کی ٹائم لائن بنا رکھی ہے،ڈرتے نہیں، توہین عدالت لگانی ہے تو لگادو،صاف اور شفاف فیصلے ہوں گے تو توہین نہیں ہوگی،عمران خان کی ذاتی زندگی سے مجھے کوئی سروکار نہیں،تم نے اپنی بیٹی کو ظاہر نہیں کیا، قوم سے جھوٹ بولا ہے حساب ہوگا، ایک وزیراعظم کو اقامہ پر نکالا جاسکتا ہے تو آگلے امیدوار وزیراعظم کو اتنا بڑا جھوٹ بولنے پر نکالا نہیں جاسکتا،جن کے کوئی اصول نہیں ہوتے، کوئی مشن نہیں ہوتا، اصول مؤقف نہیں ہوتا وہ چارپائی کے نیچے سے نہیں نکلتے،عمران سب کے نام لے گا ، فیض کا نام نہیں لے گا۔ بدھ کو یہاں مسلم لیگ (ن) کے وکلا ء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ہمارے پاس وہ ٹرک نہیں جو فواد چوہدری کے پاس ہے، ن لیگ کے پاس رانا ثناء اللہ ، عطا تارڑ، طلال چوہدری اور محسن رانجھا جیسے وکلا موجود ہیں۔انہوںنے کہاکہ عمران خان اور ان کے سہولت کاروں نے ایک ٹائم لائن رکھی ہوئی ہے کہ ستمبر میں اگلا چیف جسٹس آنا ہے تو اس پہلے پہلے جو سہولت کاری کرنی ہے کرلو

، پوری قوم یہ تماشہ دیکھ رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کی 76 سالہ تاریخ میں 40 برس آمریت رہی ہے، کسی منتخب وزیراعظم نے اپنی مدت کبھی پوری نہیں کی، 4 ڈکٹیٹر آئے جنہوں نے دھونس سے 10، 10 سال اقتدار میں رہے تاہم کبھی کسی عدالت نے کسی آمر کے سامنے کھڑے ہونے کی جرات نہیں کی،

طاقت کے آگے بھی سر جھکایا، آمروں کے آگے بھی سر جھکایا۔انہوںنے کہاکہ نواز شریف کو دفتر سے نکالا گیا ان پر، مجھ پر اور پارٹی کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم ہوئے تو ہر پیشی پر وکلا بڑی تعداد میں موجود ہوتے تھے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 76 سالہ تاریخ میں 40 برس آمریت رہی ہے،

کسی منتخب وزیراعظم نے اپنی مدت کبھی پوری نہیں کی، 4 ڈکٹیٹر آئے جنہوں نے دھونس سے 10، 10 سال اقتدار میں رہے تاہم کبھی کسی عدالت نے کسی آمر کے سامنے کھڑے ہونے کی جرات نہیں کی، طاقت کے آگے بھی سر جھکایا، آمروں کے آگے بھی سر جھکایا۔انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ نہیں کہ منتخب وزرائے اعظم کو نکالتے رہے بلکہ یہ ہے کہ طاقت کے آگے بھی سر جھکایا

اور آمروں کے اٰگے بھی سر جھکایا۔مریم نواز نے کہا کہ منتخب وزرائے اعظم کو نکالتے رہے، سزائے دیتے رہے لیکن کبھی کسی عدالت نے اتنی ہمت نہیں دکھائی کہ کسی ڈکٹیٹر کو بھی کٹہرے میں لا کر کھڑا کرے۔انہوں نے کہا کہ ستم ظریفی یہ نہیں کہ کسی ڈکٹیٹر کے آگے کھڑے نہیں بلکہ

انہیں توثیق دی کہ ڈٹ کر حکومت کریں، جب نکالا، دھمکایا منتخب وزیراعظم کو دھمکایا۔رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ جب پی سی او اور ایل ایف او کے نیچے ججز حلف اٹھا رہے ہوتے تھے تو منتخب وزیراعظم کو ہاتھوں میں ہتھکڑیاں لگایا کر عدالت میں لے کر جایا جاتا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



10مئی2025ء


فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…