بڑے الیکشنزکی تیاری کریں،آئندہ برس الیکشنز ہو جائیں گے، چیف جسٹس عمرعطاء بندیال

18  ‬‮نومبر‬‮  2022

اسلام آباد( اے پی پی/این این آئی ) سپریم کورٹ نے سندھ کے ضلع دادو میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق درخواست کی سماعت کے موقع پر درخواست گزار کو الیکشن کی تیاری کی ہدایت کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ بلدیاتی الیکشن آئندہ سال بھی ہوسکتے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے ضلع داود کے وارڈ نمبر 3 کے الیکشن سے متعلق د رخواست کو خارج قرار دیتے ہوئے کیس کو نمٹا دیا ہے۔

عدالت عظمیٰ میں جمعہ کویہاں کیس سماعت چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کی ۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کے مرد م شماری بلاک کے تحت کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار نے انتخابات میں حصہ لینے کیلئے درست وارڈ نہیں کیا ، انہوں نے کہا کہ سیلاب کے باعث بلدیاتی انتخابات کا عمل پہلے سے ہی تاخیرکا شکار ہے۔ہائیکورٹ نے پولنگ کی تاریخ کا اعلان کرنے کی ہدایات دے رکھی ہیں ۔ اس موقع پر چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے درخواست گزار کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ بڑے الیکشنزکی تیاری کریں۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ سال انتخابات ہو جائیں گے۔ واضح رہے کہ درخواست گزار پریل خان نے سندھ کے ضلع دادو کے وارڈ نمبر 3 کے الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی تھی۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف 25 مئی کے حکم کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کیس میں انہیں جواب الجواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہاہے کہ عمران خان کے توہین عدالت کیس،معاملے پر سوچ سمجھ کر کارروائی کرنی ہوگی۔گزشتہ روز وفاقی حکومت نے عدالت عظمیٰ میں ایک اور درخواست دائر کی تھی

جس میں 25 مئی کو لانگ مارچ کے دوران عمران خان اور پارٹی قیادت کے متعدد ٹوئٹ اور اسکرین شاٹ پیش کرنے کی اجازت مانگی گئی تھی جس پر سپریم کورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف کو جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔خیال رہے کہ اس درخواست میں حکومت نے سابق وزیر اعظم کو لانگ مارچ کے ذریعے ریاست کے خلاف جہاد کے نام پر امن و امان کی صورت حال بگاڑنے سے روکنے کا حکم بھی طلب کیا تھا۔

جمعہ کو دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں عمران خان کے وکیل عدالت میں درست جواب دیں گے، سپریم کورٹ اپنا یہ دائرہ اختیار خیال سے استعمال کرتی ہے، ہم کوئی بھی آرڈر کسی بھی توقع پر جاری نہیں کرسکتے۔اس دوران سرکاری وکیل نے کہا کہ کچھ ایسی چیزیں ہیں جو عدالت میں پیش نہیں کی جاسکیں، عدالت نے ایک کمیٹی بنائی ، اراکین کے نام عدالت میں پیش کیے گئے،

جسٹس اعجازلاحسن نے ریمارکس دیے کہ ہم نے اس وقت فریقین کو اس گرائونڈ میں جلسہ کرنے کے لیے نام مانگے تھے، پہلا جو احتجاج تھا اس پر وقت ملنے کے بعد عدالت میں نام دئیے گئے تھے، اس وقت جیمرز موجود تھے کی بات کی گئی تھی۔وکیل سلمان بٹ نے کہا کہ ہم اس بارے میں عدالت میں سی ڈی آر پیش کرسکتے ہیں اس وقت سوشل میڈیا پر تمام تر معلومات آگئی تھیں، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ اس وقت جو آرڈر دیا تھا وہ آدھے گھنٹے میں سامنے آگیا تھا،

اس وقت عمران خان کے وکیل کو سنتے ہیں، اخباروں میں جو آرٹیکلز لکھے گئے اس پر ہم نہیں جاتے۔سرکاری وکیل سلمان بٹ نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ کیا کنٹینر پر موبائل کام کرہے تھے یا نہیں، میرا جواب یہ ہے کہ اس وقت کنٹینرز کے پاس موبائل ٹاورز کام کررہے تھے، چیف جسٹس نے کہا کہ اس معاملے میں ہمیں سوچ سمجھ کر آگے کارروائی لے کر جانی ہوگی۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار نے درخواست جمع کرائی جس میں کمیونی کیشن کی تفصیل دی گئی ، گزشتہ رات جواب جمع کرایا گیا

جس پر مخالف فریق کو جواب دینے کیلئے وقت درکار ہے، فریق مخالف کے وکیل اپنا جواب جمع کرائیں، جو یو ایس بی پیش کی گئی وہ بھی فریق مخالف کو فراہم کی جائے۔اس موقع پر چیف جسٹس عمر عطابندیال نے ریمارکس دیے کہ کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کی جاتی ہے، اس دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ریلی والوں کو تو پابند کریں کہ وہ قوائد وضوابط کی پابندی کریں

جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ توہین عدالت قانون میں دائرہ اختیارمیں کوئی ایسا حکم جاری نہیں کرسکتے جو انتظامی ہو، اس معاملے میں عمران خان کے وکیل کا جواب آنے دیا جائے۔چیف جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ سپریم کورٹ اپنے اختیار کو محتاط ہوکر استعمال کرتی ہے،

اگر ہمارے احکامات کی توہین ہو تو پھر کارروائی کرتے ہیں، عمران خان نے تفصیلی جواب جمع کرایا ہے، امید ہے عمران خان نے درست اور حقائق پر مبنی جواب جمع کرایا ہوگا،ہم فی الحال کوئی حکم جاری نہیں کر رہے، سرکاری وکیل سلمان بٹ نے کہا کہ عمران خان کے جواب پر وزارت داخلہ نے جواب داخل کیا ہے۔اس کے ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…