اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم نے ’’دی میٹرو مین‘‘کے نام سے مشہور احد چیمہ کو پی ایم ہاؤس طلب کر لیا ہے تاکہ وہ ان کے ساتھ کام کریں اور ان کی حکومت کو لاہور میٹرو، اورنج لائن اور قائداعظم پاور پلانٹ میں اپنے تجربے کی بنیاد پر تمام انفراسٹرکچر
اور توانائی بارے اقدامات میں تیزی لانے کے لیے رہنمائی کریں تاہم وہ سرکاری احکامات کے بغیر اب سول سروس میں کام کرنے کو تیار نہیں ہیں کیونکہ نیب نے انہیں سیاسی بنیاد پر تین سال تک سلاخوں کے پیچھے رکھا۔عدالت نے انہیں نیب الزامات کی چارج شیٹ کی بنیاد پر ایک طویل تادیبی کارروائی کے بعد بری کر دیا تھا۔ احد چیمہ سول سروس کا اثاثہ ہے تاہم اب ڈیوٹی سے ہٹ کر عوامی مفاد میں محنت کرنے والوں کے ساتھ ناانصافی کے باعث سول سروس میں کام کرنے سے مایوس ہو گیا ہے۔ وزیر اعظم نے اپنی طرف سے پوری کوشش کی کہ انہیں پی ایم آفس میں تعینات کیا جائے اور ان سے کام لیا جائے لیکن مبینہ طور پر احد چیمہ نے معذرت کر لی ہے۔یہ ان لوگوں کے لیے بہت بدقسمتی ہے جو ریاست کے لیے سخت محنت کرتے ہیں اور اس کے بڑے پیمانے پر سول سروس کے لیے دور رس منفی نتائج ہوں گے۔