راولپنڈی(این این آئی)نیب ترمیمی آرڈیننس سے فیض یاب ملزمان کی سنچری مکمل ہو گئی ہے، نیب راولپنڈی کے 25 ارب روپے مالیت کے ریفرنس ختم ہو گئے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق 103 ملزمان کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالتوں نے مقدمات ختم کر دئیے،
گزشتہ حکومت کے آرڈیننس سے ای او بی آئی اسکینڈل، توقیر صادق تعیناتی کیس بھی نیب کو واپس ہو گئے۔سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، سابق سیکرٹری پانی شاہد رفیق بھی بچ نکلے، ادویات کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے کے ملزم سابق سیکرٹری قانون ارشد فاروق بھی بری ہو گئے، ارشد فاروق فہیم پر ادویات بنانے والی کمپنیوں کو نوازنے کا الزام تھا۔پی ٹی اے کے ساتھ 21 ارب غبن کیس میں ٹیلی کام کمپنی کے افسران جاوید فیروز اور شاہد فیروز بھی بری ہو چکے ہیں، بینک کرپشن کیس میں حیات اللہ بنگش کے خلاف کیس بھی ترمیمی آرڈیننس کے تحت ختم کر دیا گیا۔سید پور ویلیج کی اراضی ہتھیانے کے ملزم حیات خان مندوخیل کے خلاف کیس بھی خارج کر دیا گیا، ہاؤسنگ فراڈ کیس میں ڈاکٹر فرزانہ، سردار کیناف اور سید اشفاق حسین شاہ بھی بری ہو گئے۔جعلی این او سی سے سرکاری رقوم نکلوانے کے 5 ملزمان بھی دائرہ اختیار ختم ہونے پر بری ہو گئے ہیں، لیاقت قائمخانی اور آصف زرداری ترمیمی آرڈیننس کے تحت ایک ایک کیس میں ضمانت لے چکے۔