اسلام آباد(این این آئی)پاکستان نے بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کی طرف سے دانستہ طورپر ورکنگ بائونڈری عبور کر کے پاکستان کے چاروہ سیکٹر میں جنگ بندی کی بلا اشعال خلاف ورزی پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔چاروہ سیکٹر بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کے جموںسیکٹر کے بالکل سامنے واقع ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اسلام آباد میں
بھارتی ہائی کمیشن کو جاری دیئے گئے مراسلے میں پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے جموں سیکٹر میں واقع بھارتی بی ایس ایف کی چوکی کے اہلکاروں نے بلا اشتعال پاکستان کے چاروہ سیکٹر میں چھوٹے ہتھیاروں کے تیس رائونڈ اور 60ملی میٹر کے چار مارٹر بم فائر کئے ۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 3 ٹریکٹروں پر سوار 15 بی ایس ایف اہلکار ورکنگ بانڈری عبور کر کے پاکستان کے علاقے میں داخل ہوئے ۔جب پاکستان رینجرز کے جوانوں نے بی ایس ایف اہلکاروں کو تیز سائرنوں اور سیٹیوں کے ذریعے واپس بھیجنے کی کوشش کی تو انہوںنے بلا اشتعال چھوٹے ہتھیاروں اور مارٹر توپوں کے ذریعے پاکستانی چوکی پر فائرنگ شروع کر دی ۔ مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ جموںسیکٹر میں واقع بی ایس ایف پوسٹ نے پاکستانی چوکی پر سنائپر گن کے ذریعے بھی فائرنگ کی تاکہ کسی پاکستانی جوان کو شہید یا زخمی کیا جاسکے ۔ وزارت خارجہ نے کہاکہ انہیں مزید حیرانی اس بات ہوئی کہ یہ خلاف ورزی اس وقت ہوئی جب بھارتی ذرائع
ابلاغ پاکستان پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا پروپیگنڈہ کر رہا ہے ۔ جب بھارتی ذرائع ابلاغ میں چلنی والی خبروں میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام پاکستان پر عائد کیاجارہا تھا ۔ دفتر خارجہ نے کہاہے کہ بھارتی بی ایس ایف اہلکاروںنے ایل او سی اور ورکنگ بانڈری پر امن کو سبوتاژ کرنے کے ارادے کے ساتھ ورکنگ بانڈری کو عبوراور مارٹرگولے
فائر کر کے جارحانہ رویے کا مظاہرہ کیاہے ۔وزارت خارجہ نے کہاہے کہ یہ بھارت کی طرف سے ڈی جی ایم اوز کے 2021کے معاہدے کی پہلی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اسلام آبادمیں سیاسی تجزیہ کاروںنے کہاہے کہ مودی حکومت بھارت میں کورونا کی عالمی وبا سے نمٹنے میں ناکامی سے توجہ ہٹانے کیلئے فالس فلیگ آپریشن جیسی کوئی مہم جوئی کرسکتی ہے اور جنگ بندی کی اس خلاف
ورزی سے بھارت کے ان جارحانہ عزائم کی عکاسی ہوتی ہے ۔ تجزیہ کاروںنے کہاکہ بھارت کل پورادن ضلع سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر پر پاکستان کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جھوٹی خبر چلاتا رہا جس سے کورونا بحران سے نمٹنے میں بھارتی حکومت کی بوکھلاہٹ ظاہر ہوتی ہے ۔