اسلام آباد ( آن لائن)صوبائی کوٹہ کی مسلسل خلاف ورزی کی و جہ سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ برائے پارلیمانی سروسز (پپس) پٹھان انسٹی ٹیوٹ فار پارلیمنٹری سروسز بن گیا ہے کیونکہ ہائوس آف فیڈریشن کا حصہ ہونے کے باوجود اس ادارے میں صوبائی کوٹہ پر عملدرآمد نہیں ہو رہا ۔ذرائع کے مطابق
پپس کی 80 آسامیوں میں سے 59 پر پٹھان ملازمین اور افسران بھرتی کئے گئے ہیں جبکہ باقی تینوں صوبوں کے کوٹہ پر کوئی عملدرآمد نہیں ہو رہا ،زیادہ تر ملازمین کا تعلق خیبر پختونخوا اور سابقہ فاٹا کے علاقوں سے ہے ،پنجاب ،سندھ اور بلوچستان کو اس کا حق نہیں دیا جارہا جس کی وجہ سے صوبو ں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے اور انہوں نے پپس کے بورڈ آف گورنرز کے صدر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے مطالبہ کیا ہے کہ پپس میں بھرتیوں کے دوران صوبائی کوٹہ پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں تا کہ قانون کی خلاف ورزی نہ ہو ۔ذرائع نے مزید بتایا کہ متعدد اراکین سینیٹ میں بھی چیئرمین سینیٹ کے سامنے معاملہ اٹھایا ہوا ہے جبکہ دوسری طرف سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اپنے انتخابی حلقہ صوبائی سے 20 ملازمین کو پپس میں بھرتی کرنے کے لئے وہاں کی انتظامیہ پر دبائو بھی ڈال رہے ہیں اور سپیکر قومی اسمبلی نہیں چاہتے کہ صوبائی کوٹہ پر عملدرآمد ہو تا کہ وہ اپنے حلقوں کے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ نواز سکے۔