پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

ڈسکہ میں انتخابات تو دوبارہ ہر صورت ہونگے۔۔۔ سپریم کور ٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کر نے کی پی ٹی آئی کی استدعا پر تہلکہ خیز فیصلہ سنا دیا

datetime 16  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرنے کی تحریک انصاف کی استدعا مسترد کر دی۔منگل کو جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت کی۔سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے وکیل کی

الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرنے کی پی ٹی آئی کے وکیل کی استدعا مسترد کردی۔جسٹس عمرعطا بندیال نے کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے، ہم کیس سنیں گے الیکشن دوبارہ تو ہر صورت ہوگا۔سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کا بے حد احترام کرتی ہے،فیصلہ یہ کرنا ہے کہ دوبارہ الیکشن پورے حلقے میں ہونا ہے یا صرف چند حلقوں میں کرایا جائے۔جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں کیس زیر التوا ہونے پر شاید الیکشن کی تاریخ بدلی، اس پر وکیل تحریک انصاف نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کی درخواست پر دوبارہ انتخابات کی تاریخ بدلی ہے۔سپریم کورٹ کے جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ معاملے کا ہر پہلو سے جائزہ لیں گے،ہم چاہتے ہیں امیدوار دوبارہ الیکشن کی بھرپور تیاری کریں۔عدالت میں ایڈوکیٹ نے آن ریکارڈ بتایا کہ مسلم لیگ نون کے وکیل سلمان اکرم راجا کے

ساتھی کو کورونا ہوگیا ہے، وہ نہیں آسکے۔پی ٹی آئی کے امیدوار علی اسجد ملہی کے وکیل شہزاد شوکت نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ڈسکہ میں کل 360 پولنگ اسٹیشنز ہیں، 4 لاکھ سے زائد ووٹرز ہیں، نوشین افتخار نے شکایت کی 23 پولنگ اسٹیشنزکے نتائج موصول نہیں ہوئے۔

جسٹس عمرعطا بندیال نے استفسار کیا کہ آپ کو 340 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج موصول ہوئے؟ وکیل اسجد ملہی نے جواب میں بتایا کہ ریٹرننگ آفیسر نے بتایا کہ صرف14 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج موصول نہیں ہوئے، الیکشن کمیشن نے تشدد، لڑائی جھگڑے کی بنیاد پر ری پولنگ کا

حکم دیا ہے۔وکیل نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے 23 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کی تصدیق کیلئے امیدواروں کو نوٹس جاری کیا،جسٹس قاضی امین نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز پر تشدد ہوا، کنٹرول کرنا انتظامیہ کی ذمہ داری تھی۔وکیل علی اسجد ملہی نے کہا کہ ڈی آر او نے رپورٹ میں سول

انتظامیہ پر کوئی الزام نہیں لگایا، الیکشن کمیشن ڈی آر او کی رپورٹ کے باوجود پورے حلقے میں انتخابات کرانے پر مصر رہا۔جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں بہت ساری باتوں کی نشاندہی کی گئی ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق پولیس نہ ہونے

سے بعض پولنگ اسٹیشنز پرتشدد ہوا۔دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا جواب پڑھ لیتے ہیں۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ روز سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا تھا کہ پنجاب حکومت نے این اے 75 ڈسکہ

میں ضمنی الیکشن میں من پسند افسران تعینات کر کے انتخابات متنازع بنائے، کمیشن کے ساتھ تعاون نہیں کیا گیا۔الیکشن کمیشن کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی ناکامی کی وجہ سے الیکشن والے دن سنگین تشدد کے واقعات دیکھنے میں آئے، حکومتی عہدیداروں، سیکیورٹی ایجنسیز اور

سیاسی نمائندوں نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی نے اپنے جواب میں کہا کہ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ذمہ دار ٹھہرانا غلط ہے، مسلم لیگ (ن) کی امیدوار نوشین افتخار نے تحریری جواب میں کہا کہ 20پریذائیڈنگ افسران کا غائب ہونا تشویشناک ہے ، تحریک انصاف کی الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف درخواست کو جرمانہ عائد کرکے خارج کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…