پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

کاغذات نامزدگی پر اعتراضات مسترد پلوشہ خان سینیٹ انتخابات لڑنے کیلئے اہل قرار

datetime 1  مارچ‬‮  2021 |

کراچی (این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی کی رہنما پلوشہ خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات مسترد کرتے ہوئے سینیٹ انتخابات لڑنے کیلئے اہل قرار دیدیاہے۔پیرکوسندھ ہائی کورٹ میں سینیٹ الیکشن میں پلوشہ خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات سے متعلق سماعت ہوئی ، پلوشہ خان کی جانب سے فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے۔

اعتراض کنندہ عاقب راجپر ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہاکہ میں سینیٹ الیکشن کی تشریح کرنا چاہتا ہوں، جس پر عدالت نے کہاکہ پہلے یہ بتائیں، پلوشہ کو الیکشن سے کیسے روکا جا سکتا ہے۔عاقب راجپر ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ریٹرننگ افسر نے ہمیں سنا ہی نہیں، پلوشہ خان نے جعل سازی سے ووٹ کراچی منتقل کرایا، انہوں نے اثاثے چھپائے اور غلط بیانی کی۔ جس پر عدالت نے کہاکہ ووٹ منتقل کرنے کا تو باقاعدہ قانون موجود ہے، رٹ پٹیشن میں کسی کو کیسے نااہل قرار دے سکتے ہیں، ووٹ پنجاب سے سندھ منتقل کرنے پرکیا خلاف قانون ہوا، یہ عدالت اپیلنٹ ٹربیونل نہیں جو دستاویزات کا جائزہ لے۔دوران سماعت جسٹس محمدعلی مظہر نے کہاکہ آپ ہمیں یہ بتائیں کہ خلاف قانون کیاہواہے ،عاقب راجپر نے کہاکہ ووٹ منتقل کرنے کی قانون سازی اپنے مفادمیں کی گئی، اسی لیے توکہاجاتاہے غریب کیلیے کچھ اورامیرکیلیے کچھ اورقانون، اقدام صوبوں کی نمائندگی کے تناسب میں مداخلت ہے۔جسٹس امجد علی سہتو نے سوال کیاکہ ہمیں

یہ بتائیں ٹربیونل نے کیاخلاف قانون فیصلہ دیا، جس پر عاقب راجپر ایڈووکیٹ نے کہاکہ پلوشہ خان کے پاس سندھ میں کوئی جائیداد نہیںہے۔جسٹس امجد علی سہتو نے کہاکہ بات وہ کریں جو قانون آپ کو اجازت دیتا ہے، آپ مطمئن کریں کہ آپ کیسے اعتراض دائر کر سکتے ہیں،آپ عدالت

میں غیر متعلقہ دلائل دے رہے ہیں۔عدالت نے استفسار کیا کہ پلوشہ خان کے شناختی کارڈ پر الیکشن کمیشن کا کیا موقف ہے؟ الیکشن کمیشن کے نمائندے نے بتایا کہ شناختی کارڈ سینیٹ الیکشن سے قبل تبدیل ہوا۔ شناختی کارڈ غلط ہے یا ٹھیک، یہ کام نادرا کا ہے۔ ہم نے شناختی کارڈ پر

درج پتے کی تصدیق کروا لی۔ ہمیں پلوشہ خان کے ووٹ یا شناختی کارڈ پر اعتراض نہیں۔وکیل نے کہا کہ ووٹ صرف ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں تبدیل ہو سکتا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ قانون میں ضلع کا ذکر ہے صوبے کا تو ہے ہی نہیں۔فاروق ایچ نائیک نے

کہا کہ قانون میں صوبے سے منتقلی پر کوئی ہرج نہیں۔ بہت سے لوگوں نے سندھ سے پنجاب میں الیکشن لڑا۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تو آپ آرٹیکل 62، 63 میں چلے جائیں کیونکہ ہمارا اختیار سماعت اس وقت محدود ہے۔ کئی چیزیں ہم رٹ میں نہیں سن سکتے۔عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد پلوشہ خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات مسترد کردیئے اور پلوشہ خان کو سینیٹ الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دے دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…