وکلاء کی ہڑتال کا حصہ نہیں، میری حاضری لگائی جائے نعیم بخاری ہائی کورٹ میں پیش

25  فروری‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ ہائوسنگ سوسائٹی کیس میں سینئر وکیل نعیم بخاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کے روبرو پیش ہوکر کہا ہے کہ میں وکلاء کی ہڑتال کا حصہ نہیں، استدعا کی کہ میری حاضری لگائی جائے۔ہائیکورٹ میں سپریم کورٹ

ہائوسنگ سوسائٹی کیس کی سماعت پر نعیم بخاری عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ یہ کیس کسی اور بنچ کو منتقل کر دیا گیا ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ صدر سپریم کورٹ بار کے عدم اعتماد پر یہ کیس منتقل کیا گیا ہے۔سماعت کے موقع پر وکیل نعیم بخاری نے عدالت میں کہا کہ میں وکلاء گردی کے جتنا خلاف ہوں، میرا چیف جسٹس کیا خلاف ہوگا؟جس پر جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ ایسی بات نہیں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے نعیم بخاری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف چند وکلاء کی وجہ سے ہے اور ہم سب اس کے ذمہ دار ہیں، اسے ہم سب نے ہی مل کر ٹھیک کرنا ہے۔نعیم بخاری نے بتایا کہ 2007ء میں ہڑتال نہ کرنے پر وکلاء نے مجھے تشدد کا نشانہ بھی بنایا، میں نے وکلاء کو سول ججز کو بوتلیں مارتے بھی دیکھا ہے۔اس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ میں نے بھی جو کچھ دیکھا ہے وہ شاکنگ ہے، میں نے جو کچھ دیکھا اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…