اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق گورنر سندھ اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ مجھے سینیٹ کا ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ فواد چوہدری ہیں ، میں نے ان کو فون کر کے بتا بھی دیا تھا ، انہوں نے کہا تھا کہ یہ اخلاقیات کے خلاف ہے ، ان کی بات سر آنکھوں پر لیکن
جب ہم ان کو اخلاقیات کا لیکچر دیتے ہیں تو یہ ہماری بھی بات سنا کریں۔نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے مشاہد اللہ کے نام پر اعتراض کیا تھا لیکن مشاہد اللہ کراچی یا سندھ میں نہیں رہتے ، ان کا کیس مختلف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مشاہد اللہ اسلام آباد میں رہتے ہیں ، اسلام آباد میں بھی پنجابی ہی بولی جاتی ہے ،مجھے اس بات سے کوئی اعتراض نہیں ہے کہ مشاہد اللہ صاحب کو سینیٹ کا ٹکٹ دیا گیا اور مجھے نہیں دیا گیا ۔میں سندھ میں رہتا ہوں، سندھ کا گورنر رہ چکا ہوں ، میں سندھ کی نمائندگی کرتا ہوں، میں نے سوچا تھا کہ مجھے سینیٹ الیکشن میں ٹکٹ ملنا چاہئے لیکن پارٹی نے فیصلہ کیا کہ ہمیں کچھ اسٹینڈرز سیٹ کرنا چاہئیں اور فواد چوہدری نے بھی میرے کیس میں ہی کہا تھا کہ اسٹینڈرز سیٹ ہونا چاہئے۔فواد چوہدری نے میرے لیے آواز اٹھائی تھی کہ میرے جیسا شخص سینیٹ میں نہیں آنا چاہئے کیونکہ میرے جیسا شخص سینیٹ کی کوالٹی کو خراب کرے گا ، فواد چوہدری پاکستان کی سیاست
میں ایک مضبوط کردار رکھتے ہیں اور ان کی آواز کو سنا بھی جاتا ہے۔ انہوں نے میرے علاوہ کسی کے نام پر اعتراض نہیں کیا۔یا درہے کہ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سینیٹر مشاہد اللہ کا انتقال ہو گیا ہے ، وہ پارٹی کی جانب سے سینٹ کے امیدوار بھی تھے ، اب ان کی جگہ سینٹ کا ٹکٹ کسے ملے گا؟پارٹی میں مشاورت شروع کردی گئی ہے ۔