31 جنوری کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد تینوں بڑوں کے رابطے آصف زرداری کی تجویز اور نوازشریف کے اصرار پر مولانا کا دو ٹوک جواب

1  فروری‬‮  2021

اسلام آباد (آن لائن)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم ) نے 31 جنوری کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد اپنی نئی سیاسی حکمت عملی پر مشاورت شروع کر دی ہے اور اس سلسلے میں پی ڈی ایم کے تین بڑوں آصف زرداری ،نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان رابطے ہوئے ہیں

جس میں حکومت کو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ٹف ٹائم دینے کے لئے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال ہوا ہے اور ان تجاویز کو منظوری کے لئے پی ڈی ایم کے چار فروری کو ہونے والے اجلاس میں پیش کیا جائیگا ۔ذرائع نے بتایا کہ 31 جنوری کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد پاکستان ڈیموکریٹک کے تین بڑی جماعتوں کے قائدین کے رابطے ہوئے ہیں ،مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فض الرحمن نے آصف زرداری کو ٹیلی فون کیا ہے ،دونوں رہنمائوں نے آصف زرداری کو ان کی بیٹی کی شادی مبارکباد دی اورنئے جوڑے کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ذرائع کے مطابق تینوں رہنمائوں میں 31جنوری کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد نئی سیاسی حکمت عملی پر غور وغوض کیا گیا ،آصف زرداری کی جانب سے ایک بار پھر لانگ مارچ سے قبل تحریک عدم اعتماد کا آپشن استعمال کرنے کی تجویز پیش کی گئی اور کہا کہ سینیٹ انتخابات کیلئے قانون سازی پر حکومت کی جانب سے ترمیم کو کسی صورت منظور نہیں

ہونے دیا جائیگا ،اس موقع پر نوازشریف نے سینیٹ انتخابات کے بعد مارچ میں لانگ مارچ کی تجویز دی ہے ،ذرائع نے بتایا کہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ تمام تجاویز کو چار فروری کو سربراہ اجلاس میں زیر بحث لایا جائیگا تاہم تینوں رہنماؤں نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مزید سرگرم ہونے پر اتفاق کیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…