اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)تمام تر بڑے بڑے دعوئوں کے باوجود سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اپنے 2 اراکین قومی اسمبلی کو مستعفی ہونے پر قائل نہ کر سکیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مریم نواز اپنے سسرال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے کو
بھی مستعفی ہونے کیلئے راضی کرنے میں ناکام رہیں۔ مریم نواز کی جانب سے ہدایت کی گئی تھی کہ جن اراکین کے استعفے سپیکر قومی اسمبلی کو موصول ہوئے، وہ پیش ہو کر اپنے استعفوں کی تصدیق کر دیں۔ مریم نواز نے اپنے اراکین اسمبلی کو ہدایت کی تھی کہ وہ استعفیٰ واپس نہ لیں جبکہ سپیکر قومی اسمبلی سے بھی کہا تھا کہ وہ استعفیٰ منظور کرلیں۔تاہم مسلم لیگ ن کے 2 ایم این ایز نے سپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کرکے تحریری استعفوں سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے منظور نہ کرنے کی درخواست کردی۔ اراکین کا کہنا ہے کہ استعفیٰ آپ کو بھجوائے ہی نہیں، منظور نہ کئے جائیں۔ مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے قومی اسمبلی کے 2 اراکین سجاد اعوان جو کہ صفدر اعوان کے بھائی ہیں اور مرتضی جاوید عباسی کے استعفیٰ قومی اسمبلی کو موصول ہوئے تھے، جس کے بعد دونوں اراکین نے اسے سازش قرار دیا تھا۔اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ انہوں نے استعفے اپنی قیادت کو جمع کرائے تھے تاہم انہیں نہیں معلوم یہ استعفے
سپیکر تک کیسے پہنچ گئے؟ لیگی رہنمائوں نے اسد قیصر سے ہوئی ملاقات میں وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ استعفے آپ کو بھجوائے ہی نہیں، اس لیے منظور نہ کئے جائیں۔ جبکہ معاملے کی تحقیقات بھی کروائیں کہ استعفے آپ تک کیسے پہنچے؟