اسلام آباد(آن لائن )وفاقی کابینہ نے چھٹی مردم شماری کے نتائج جاری کرنے کی منظوری دیدی جبکہ ایم کیو ایم نے مردم شماری پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دوبار ہ مردم شماری کرانے کا مطالبہ کردیا۔کابینہ نے الیکٹرک وہیکل پالیسی اور موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی کی منظوری دے دی ہے ۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت منگل کو وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ۔ ذرائع کے مطابق کابینہ نے 16 نکات میںسے بیشتر نکات کی منظوری دیدی ۔ وفاقی کابینہ نے مردم شماری پر وزراء کمیٹی کی رپورٹ منظورکرلی جس کے بعد مردم شماری نتائج جاری کرنے کی منظوری دیدی گئی تاہم حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان کے مردم شماری پر تحفظات سامنے آگئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ نے مردم شماری رپورٹ پر تحریری اختلافی کابینہ میں پیش کردیا۔ایم کیو ایم نے قومی مردم شماری دوبارہ کرانے کا مطالبہ کردیا ہے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مردم شماری کے نتائج جاری کرنے کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں پیش ہوگا،۔ذرائع کے مطا بق کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 16 دسمبر کے فیصلوں کی توثیق کردی۔کابینہ اجلاس میں نیپرا کی سال 2019ـ20 اور سٹیٹ انڈسٹری رپورٹ 2020 پیش کی گئی ۔اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے غیر ملکی فنڈز کے استعمال پر بریفنگ دی گئی ۔
مارگلہ روڈ اسلام آباد پر تجاوزات سے متعلق کابینہ کے فیصلے پر عملدرآمد رپورٹ بھی پیش کی گئی ۔کابینہ نے یوٹیلیٹی سٹور کارپوریشن کے ملازمین پر لازمی سروسز ایکٹ کی توسیع دیدی جبکہ سی ڈی اے آرڈیننس 1980 میں ترمیم کی منظوری دی گئی ہے ۔
کابینہ نے ایس ٹی ای ڈی ای سی کے ایم ڈی ، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف بحری سائنس کے ڈی جی کی تقرری کی منظوری بھی دی ہے ۔ذرائع کا کہناہے کہ کابینہ نے زرعی ترقیاتی بنک کے بورڈ اور سرمایہ کاری بورڈ کی تشکیل نو کی منظوری دیدی ہے جبکہ ٹربائین فیول ایوی ایشن ہائی فلیش کی امپورٹ کی منظوری دیدی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ وفاقی کابینہ اجلاس میں الیکٹرک وہیکل پالیسی اور موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی کی بھی منظوری دے دی گئی۔اجلاس کے دوران ملکی امپورٹ اور ایکسپورٹ کی صورت حال پر بھی بریفنگ دی گئی ۔