پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

نئے سال میں گیس بحران شدید ہو جائیگا 20 جنوری تک صنعتوں کو بھی گیس نہیں مل سکے گی حکومت نے ہاتھ کھڑے کر دئیے

datetime 21  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نئے سال پر گیس بحران میں شدت کا خدشہ، 20جنوری 2021 تک عام صنعتوں کو گیس نہیں مل سکے گی تاہم حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملے پر جلد قابو پالیا جائے گا۔ روزنامہ جنگ میں خالد مصطفی کی شائع خبر کے مطابق ملک میں گیس قلت

میں اضافے کے ساتھ ہی سوئی ناردرن گیس پرائیوٹ لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) نے زیروریٹڈ انڈسٹری(مال تیار کرکے مقامی سطح پر بیچنے والی عام صنعت )کیلئے بجلی پیداکرنے والے کیپٹو پاور پلانٹس کو آر ایل این جی کی فراہمی بند کردی ہے۔ پٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ حکام نے بتایا کہ سی این جی اور کھاد کے شعبوں کو آر ایل این جی کی فراہمی پہلے ہی بند کردی گئی ہے۔ گیس قلت میں اضافہ حال ہی میں اس وجہ سے سامنے آیا کہ نائیجیریا سے ایل این جی کارگو جسے 18 دسمبر کو پہنچنا تھا اسے چار روز کی تاخیر ہوگئی ہے اور اب وہ پورٹ قاسم 22دسمبر کو پہنچے گا۔ اعلیٰ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایل این جی جہاز تاخیر کا شکار ہوگیا کیونکہ لوڈنگ پورٹ میں کارگو کو فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم یہ حکومت پاکستان پر منحصر ہے کہ آیا وہ ایل این جی سپلائی کرنے والے کو چار دن کی تاخیر سے ایل این جی کارگو فراہم کرنے پر جرمانہ کرتی ہے یا نہیں۔ حکام نے بالترتیب عام صنعت اور سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند

کرکے 35 ایم ایم سی ایف ڈی اور 60 ایم ایم سی ایف ڈی کی آر ایل این جی پنجاب اور کے پی کے میں گھریلو شعبے کی طرف موڑ دی ہے ۔ اس کے بعد بھی پنجاب اور کے پی کے کے اہم شہروں میں گھریلو شعبے میں گیس پریشر اس حد تک کم ہوگیا ہے کہ کھانا پکانا ممکن نہیں ہے۔

ایل این جی کارگو کی تاخیر کے تناظر میں بلوچستان اور سندھ میں بھی گیس کا بحران بڑھ گیا ہے جیسا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) 200 ایم ایم سی ایف ڈی کے آر ایل این جی کو برقرار رکھنے کے قابل نہیں ہے بلکہ ایس ایس جی سی میں آر ایل این جی کی مقدار کم ہوگئی ہے

اور اس حقیقت کی وجہ سے کراچی اور کوئٹہ میں گیس کا بحران مزید بڑھ گیا ہے۔ تاہم لوگ کھانے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ایل پی جی خریدنے پر مجبور ہیں۔ پاکستان کے دارالحکومت میں پوش علاقوں کے علاوہ لوگوں کو کم پریشر کے ساتھ گیس کا سامنا ہے اور کچھ علاقوں میں وہ لکڑیوں کو بطور ایندھن استعمال کررہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…