بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

نئے سال میں گیس بحران شدید ہو جائیگا 20 جنوری تک صنعتوں کو بھی گیس نہیں مل سکے گی حکومت نے ہاتھ کھڑے کر دئیے

datetime 21  دسمبر‬‮  2020 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نئے سال پر گیس بحران میں شدت کا خدشہ، 20جنوری 2021 تک عام صنعتوں کو گیس نہیں مل سکے گی تاہم حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملے پر جلد قابو پالیا جائے گا۔ روزنامہ جنگ میں خالد مصطفی کی شائع خبر کے مطابق ملک میں گیس قلت

میں اضافے کے ساتھ ہی سوئی ناردرن گیس پرائیوٹ لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) نے زیروریٹڈ انڈسٹری(مال تیار کرکے مقامی سطح پر بیچنے والی عام صنعت )کیلئے بجلی پیداکرنے والے کیپٹو پاور پلانٹس کو آر ایل این جی کی فراہمی بند کردی ہے۔ پٹرولیم ڈویژن کے اعلیٰ حکام نے بتایا کہ سی این جی اور کھاد کے شعبوں کو آر ایل این جی کی فراہمی پہلے ہی بند کردی گئی ہے۔ گیس قلت میں اضافہ حال ہی میں اس وجہ سے سامنے آیا کہ نائیجیریا سے ایل این جی کارگو جسے 18 دسمبر کو پہنچنا تھا اسے چار روز کی تاخیر ہوگئی ہے اور اب وہ پورٹ قاسم 22دسمبر کو پہنچے گا۔ اعلیٰ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایل این جی جہاز تاخیر کا شکار ہوگیا کیونکہ لوڈنگ پورٹ میں کارگو کو فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم یہ حکومت پاکستان پر منحصر ہے کہ آیا وہ ایل این جی سپلائی کرنے والے کو چار دن کی تاخیر سے ایل این جی کارگو فراہم کرنے پر جرمانہ کرتی ہے یا نہیں۔ حکام نے بالترتیب عام صنعت اور سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی بند

کرکے 35 ایم ایم سی ایف ڈی اور 60 ایم ایم سی ایف ڈی کی آر ایل این جی پنجاب اور کے پی کے میں گھریلو شعبے کی طرف موڑ دی ہے ۔ اس کے بعد بھی پنجاب اور کے پی کے کے اہم شہروں میں گھریلو شعبے میں گیس پریشر اس حد تک کم ہوگیا ہے کہ کھانا پکانا ممکن نہیں ہے۔

ایل این جی کارگو کی تاخیر کے تناظر میں بلوچستان اور سندھ میں بھی گیس کا بحران بڑھ گیا ہے جیسا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) 200 ایم ایم سی ایف ڈی کے آر ایل این جی کو برقرار رکھنے کے قابل نہیں ہے بلکہ ایس ایس جی سی میں آر ایل این جی کی مقدار کم ہوگئی ہے

اور اس حقیقت کی وجہ سے کراچی اور کوئٹہ میں گیس کا بحران مزید بڑھ گیا ہے۔ تاہم لوگ کھانے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ایل پی جی خریدنے پر مجبور ہیں۔ پاکستان کے دارالحکومت میں پوش علاقوں کے علاوہ لوگوں کو کم پریشر کے ساتھ گیس کا سامنا ہے اور کچھ علاقوں میں وہ لکڑیوں کو بطور ایندھن استعمال کررہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…