اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)لاہور کے 13دسمبر کے جلسے سے پہلے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے جلسے کی کامیابی کیلئے جو تنظیمی منصوبہ بندی کی تھی، وہ 11دسمبر کو پارٹی کے بعض رہنمائوں کے مشورے پر ختم کر دی گئی تھی۔
روزنامہ جنگ میں پرویز بشیر کی شائع خبر کے مطابق مریم نواز نے پنجاب بھر سے پارٹی کارکنوں کو متحرک کرنے اور 13دسمبر کو جلسے میں شرکت کے حوالے سے نگرانی کیلئے سینئر رہنمائوں اور عہدیداروں کو ذمہ داریاں سونپی تھیں۔ ان کا مطمع نظر تھا کہ حلقے سے باہر کے ارکان غیرجانبدار ہو کر نگرانی کا کام کریں تاہم پارٹی کے بعض سینئر عہدیداروں نے کہاکہ اس طرح حلقے کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اپنے پر عدم اعتماد محسوس کریں گے اس لئے یہ کام نہ کیا جائے۔ مریم نواز نے ان کی یہ بات قبول کرلی اور ارکان اسمبلی نے جو کام کیا وہ ازخود کیا۔ لاہور کے 14حلقوں میں پارٹی کے معروف اور نامور ارکان کی ڈیوٹی لگا دی گئی تھی کہ وہ ان حلقوں میں کارنر میٹنگز سے خطاب کریں گے۔