اسلام آباد ( آن لائن)سینیٹ کے انتخابات میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کے لئے تحریک انصاف اپوزیشن کے استعفوں کی منتظر ہے کیونکہ اگر اپوزیشن نے سینیٹ انتخابات میں حصہ لیا تو پھر تحریک انصاف اور اس کے اتحادیوں کو ایوان میں سادہ اکثریت ملے گی لیکن اگر اپوزیشن اسمبلیوں
سے مستعفی ہو جاتی ہے تو پھر حکمران اتحاد سینیٹ کی تمام 48 نشستیں جیت لے گا ،ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے استعفوں سے الیکٹرول کالج متاثر نہیں ہوگا ۔الیکٹرول کالج مکمل ہونے کی شرط صرف صدر کے انتخاب کے حوالے سے ہے ۔اگر صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی سے اپوزیشن مستعفی ہو جاتی ہے تو پھر بھی سینٹ الیکشن ہوگا اور ایسی صورت میں تمام نشستیں جیتنے میں کامیاب ہو جائیں گے اور اگر اپوزیشن نے سینیٹ انتخاب میں حصہ لیا تو تحریک انصاف کو صرف سادہ اکثریت ملے گی اور حکومتی اتحاد کی سیٹیں 41 سے بڑھ کر53 ہونے کا امکان ہے تاہم اپوزیشن کی اکثریت اقلیت میں اور حکومت کی اقلیت اکثریت میں تبدیل ہو جائے گی ۔اپوزیشن جماعتوں اراکین کی تعداد 63 سے کم ہو کر47 ہونے کا قوی امکان ہے ۔دوسری طرف جماعت اسلامی ،اے این پی ،مینگل اور وفاق سے ن لیگ کا صفایا ہو جائیگا کیونکہ اسلام آباد دونوں سیٹیں تحریک انصاف کو مل جائیں گی ۔ن لیگ کو بلوچستان اور کے پی کے سے دوبارہ سیٹیں ملنا مشکل ہے جبکہ پنجاب سے ن لیگ کو 11 میں سے 4 سے 5 سیٹیں بمشکل ملیں گی ۔