بدھ‬‮ ، 21 مئی‬‮‬‮ 2025 

آپ کو قرض مانگتے ہوئے شرم نہیں آتی؟ اینکر نے وزیر اعظم عمران خان سے سخت سوال پوچھ لیا

datetime 19  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی)وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے حکومت میں آئے تو بڑے بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا گزشتہ11سال میں ملکی قرضوں کوچارگنا تک بڑھادیاگیاجبکہ آمدنی نہیں بڑھائی گئی،جب تک آمدن نہیں بڑھے گی تب تک قرضے لینے پڑیںگے، ملک مقروض ہورہاتھا

اوریہ غیرملکی دورے کررہے تھے،زرداری نے دبئی کے50اورنواز شریف نے21غیرملکی دورے کئے،پاکستان کا قرضہ 6ہزارارب سے30ہزارارب پرپہنچ گیا تھا،ہمارے زرمبادلہ ذخائرصفر پر پہنچ چکے تھے،مجھے اس کا اندازہ نہیں تھا کہ سرکلرڈیڈکس طرح بڑھتا ہے؟انہوں نے کہا کہ مجھے بھی دوست ممالک سے پیسے مانگتے ہوئے شرمندگی ہوئی لیکن اور کوئی چارہ نہیں تھا،جب آپ اپنے کسی سگے بہن، بھائی یا دوست ،رشتے دار کے پاس پیسے مانگتے جاتے ہیں تو وہ ایک دو بار دے دیتے ہیں لیکن تیسری بار وہ نہیں دیتے مجھے بھی دوسرے ملکوں سے پیسے مانگتے ہوئے شرمندگی ہوئی لیکن ملک کیلئے قرض لینا پڑا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میرے رول ماڈل نبی ۖہیں، اپوزیشن کو این آر او دینا پاکستان کے مستقبل اور اپنی آخرت سے کھیلنے کے مترادف ہے، ان کے اوپر کیسز میں نے نہیں بنائے، زرداری کو نواز شریف نے جیل میں ڈالا اسی طرح حدیبیہ کیس پی پی نے نواز شریف کے خلاف بنایا، یہ اپنے دور

میں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی پڑھ لیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تیس سال سے کرپشن کررہے تھے، میں ان کو باربار کہہ رہا ہوں کہ ان کو اب ایک ایسا شخص ملا ہے جو ان کو چھوڑے گا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے چار بار مینار پاکستان بھرا ہے،میں نے نواز شریف کو چیلنج کیا کہ وہ مینار پاکستان

بھر کر دکھائیں، ہم نے کرونا کیسز بڑھنے کے باوجود اپوزیشن کو نہیں روکا،لوگ کسی کی چوری بچانے نہیں اپنے مسائل کے حل کے لئے باہر نکلتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں لانگ مارچ کا سپیشلسٹ ہوں،اگر اپوزیشن لانگ مارچ کرے گی تو ان کی رہی سہی کسر بھی نکل جائے گی۔

میں چیلنج کرتا ہوں یہ ایک ہفتہ یہاں گزار جائے، میں استعفے کا سوچ سکتا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ساتھ عوام تھی اس لئے ہم نے 126 دن د ھرنا دیا، میں جب لانگ مارچ کیلئے نکلا تو مجھے پتہ تھا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، میں نے ان سے چار حلقے کھولنے کا کہا تھا کہ 2018 کے انتخابات ٹھیک ہوں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم بات چیت کرنے کیلئے تیار ہیں تاہم ان کا یہ ڈرامہ این آر او کیلئے ہے میں نے کہا تھا کہ جب ان کا احتساب شروع ہو گا تو یہ جمہوریت کے نام پر اکٹھے ہو جائیں گے ان کا مفاد پاکستان کے مفاد سے متصادم ہے، پاکستان کا مفاد قانون کی بالادستی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کم عمری کی شادی پر پابندی کا بل واپس نہ لیا گیا تو سڑکوں پر آئیں گے، فضل الرحمن


اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علما اسلام کے سربراہ…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…