اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی)نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف جنرل جیلانی کے سامنے اتنا جھک جاتے تھے کہ لگتا تھا کہ ان کے جوتے ہی پالش نہ کرنے لگے جائیں۔ نواز شریف نے کرپشن کرکے ملک کا بیڑہ غرق کیا۔
2013 میں نواز شریف کی اسٹیبلشمنٹ نے مدد کی، ان کو تکلیف ہے کہ 2018 میں دوبارہ مدد کیوں نہیں کی؟ نواز شریف نے اپنی کوئی پارٹی نہیں بنائی لوگوں کو رشوت دیکر اپنی پارٹی میں شامل کیا،نواز شریف فوج کی نرسری میں پلے بڑھے ہیں۔ اب یہ فوج کو بلیک میل کررہے ہیں۔فوج کو ان کی سب چوریوں کا پتہ ہے۔فوج نے آگے بڑھ کر کورونا میں مدد کی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آزاد میڈیا سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں، مجھے میڈیا سے صرف یہ مسئلہ ہے کہ جن لوگوں نے تیس سال اقتدار میں رہ کر کرپشن کی ان کا ہمارے دو سالوں کے ساتھ موازنہ کرتے ہیں، جھوٹ بول کر ملک سے بھاگے ہوئے شخص کو تقریر کی اجازت دینے کیلئے عدالت چلے گئے۔ آزاد میڈیا جمہوریت کا حسن اور اثاثہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ تحقیقات کرنا نیب کا کام ہے، اگر ہمارے کسی وزیر پر الزام لگے تو ہم نہیں کہیں گے کہ گرفتار نہ کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ میرا کام لوگوں کو گرفتار کرنا نہیں ہے۔
ہم نے چینی بحران پر کسی قسم کا امتیاز نہیں رکھا، پٹرول بحران پر تین رکنی انکوائری کمیٹی بنائی۔ اس کے ذمہ داروں کو سزا دینگے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں قائداعظم کی پالیسی پر عمل پیرا ہوں، پوری قوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہے، اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہے، ہمارے کسی وزیر کے اسرائیل جانے کی خبریں غلط ہیں جب ہم اسے تسلیم نہیں کر رہے تو ہم وہاں کیوں جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ میں جو بھی صدر آئے گا وہ افغانستان میں امن چاہے گا، افغانستان میں امن کیلئے ہم اپنی پوری کوششیں کر رہے ہیں،افغانستان کے بعد سب سے زیادہ فائدہ ہمیں ہو گا۔