اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے مشروط طور پر استعفیٰ دینے پرآمادگی ظاہر کر دی ہے، اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم کو مستعفی ہونے کا کہا جا رہا ہے، اسی حوالے سے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اسلام آباد میں 126 دن دھرنا دیا۔میں اپوزیشن کو چیلنج کرتا ہوں کہ
اگر انہوں نے ہفتہ بھی یہاں گزار لیا تو پھر میں واقعی استعفیٰ دینے سے متعلق سوچنا شروع کر دوں گا۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم ملک کو ایشین ٹائیگر نہیں،اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں جو ملک کے بانیان کا خواب تھا۔آزاد جموں و کشمیر کے لیے صحت سہولت پروگرام کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آج سے 35 سال قبل شوکت خانم کینسر ہسپتال کی تعمیر کا فیصلہ کیا جس کا مقصد ملک میں کینسر کے مریضوں کے لیے علاج کی سہولت فراہم کرنا تھا۔انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر میں صحت کارڈ کے اجرا سے 12 لاکھ خاندان مستفید ہوں گے اور صحت کارڈ سے آزاد کشمیر میں 300 سے زائد ہسپتالوں میں مفت علاج کرایا جاسکے گا۔ انہوں نے کہاکہ مجھے خوشی ہے کہ ہماری پچھلی حکومت میں ہم نے خیبر پختونخوا میں صحت کارڈ کا اجرا کیا، اب صوبے نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر شہری کو صحت کارڈ ملے گا، پنجاب میں 60 لاکھ خاندان صحت کارڈ سے استفادہ کر رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ آزاد کشمیر میں صحت کارڈ کے اجرا سے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو پتہ چلے گا، جو آجکل بہت مشکل میں ہیں اور جن پر ایک فاشسٹ اور غاصب حکومت قابض ہے، کہ ہم اپنے لوگوں کا کیسے خیال رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے امیر ملک بھی اپنی ساری آبادی کو صحت کی مفت سہولیات نہیں دے سکتے، یہ ہماری حکومت
کا جرات مندانہ فیصلہ تھا کہ جہاں ایک طرف ملک اتنا مقروض ہے اور وسائل نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود ہم نے اپنے لوگوں کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہاکہ ہم ملک کو ایشین ٹائیگر نہیں بلکہ اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں جو ملک کے بانیان کا خواب تھا اور آج اس سلسلے میں ہم ایک بہت بڑا قدم اٹھایا ہے۔