اسلام آباد ( آن لائن)وفاقی حکومت کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کو توڑنے کی کوششیں مسلسل جاری ہیں اور 5 منحرف اراکین پنجاب اسمبلی کے ذریعے ن لیگ پنجاب کے مزید 9 اراکین سے حکومتی شخصیت کی ملاقات ہوئی ہے اور انہیں حکومت میں لالچ دیا ہے کہ اگر وہ مسلم لیگ (ن)
کو خیر باد کہہ دیں اور ان کی پالیسیوں سے اتفاق نہ کرے تو جس طرح پانچ منحرف اراکین کو ترقیاتی فنڈز ملے ہیں اسی طرح انہیں بھی ان کے حلقوں کے لئے ترقیاتی فنڈز دیئے جائیں گے ۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کو پنجاب میں ایک اور بڑا دھچکہ لگا ہے اورمزید 9 ایم پی ایز کی پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں اہم حکومتی شخصیت سے ملاقات ہوئی ہے ،ملاقات میں ن لیگ کے پہلے سے منحرف پانچ اراکین بھی شامل تھے ،ا ن منحرف اراکین کے ذریعے ہی دیگر 9اراکین سے رابطہ کیاگیا اور اب ن لیگ سے بغاوت کرنے والے ایم پی ایز کی تعداد 14 ہوگئی ہے،9 اراکین کا تعلق وسطی اور جنوبی پنجاب سے ہے ،ان اراکین نے بھی نوازشریف کے بیانیے سے اختلاف کردیا ہے اور ان کا موقف ہے کہ قومی سلامتی کے اداروں اور افواج پاکستان پر تنقید برداشت نہیں کی جا سکی،ذرائع نے دعوی کیا کہ اب ان اراکین کی وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار سے ون آن ون ملاقاتیں کروائی جائیں گی جس میں ان اراکین کو ان کے حلقوں
کیلئے ترقیاتی فنڈز بھی ملیں گے ،دوسری طرف ن لیگ کے لاہور جلسہ سے قبل ہی مشکلات بڑھنے لگی ہیں کیونکہ ملتان کے جلسہ میں بھی مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی کی اکثریت نے پارٹی قیادت کی واضح ہدایات کے باوجود شرکت نہیں کی تھی ۔