اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر اعظم اور ن لیگ کے قائد میاں محمد نواز شریف نے پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی۔جس کے بعد یہ سوالات اٹھائے گئے کہ کیا نواز شریف بیمار ہیں یا پھر کوئی اور وجہ ہے کہ وہ پی ڈی ایم اجلاس میں شریک نہیں ہو رہے۔
اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی رانا عظیم کا کہنا ہے کہ پہلے کہا گیا تھا کہ نواز شریف اس اجلاس کا حصہ ہوں گے۔یہ بات باقاعدہ پلاننگ کے تحت کی گئی تھی۔ہمارے ذرائع اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ نواز شریف نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے پی ڈی ایم اجلاس میں شرکت نہیں کی۔انہوں نے اجلاس سے قبل تین لیڈروں کو کہا کہ اگر آپ میرا دیا ہوا بیانیہ قبول نہیں کرتے تو پھر مجھے کسی صورت آپ کے ان اجلاسوں میں شریک ہونے کی ضرورت نہیں۔کہا گیا کہ نواز شریف بیمار ہیں لیکن وہ ایسے ملک میں ہیں جہاں ڈاکٹرز سے اپائنٹمنٹ پہلے لینا پڑتی ہے۔اگر ایسا ہوتا تو دو دن پہلے بتا دیا جاتا کہ نواز شریف بیمار ہیں اور اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔لیکن نواز شریف نے اجلاس سے بالکل تھوڑی دیر قبل کہا کہ وہ اجلاس میں شریک نہیں ہو گے۔رانا عظیم نے مزید دعویٰ کیا مسلم لیگ ن پی ڈی ایم سے اپنا راستہ الگ کر رہی ہے۔وہ انتظار کر رہے ہیں کہ کچھ لوگوں کو ساتھ ملا کر الگ ہوا جائے۔ یاد رہے کہ گزشتہ
روزنجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صحافی عارف حمید بھٹی نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ پی ڈی ایم اجلاسوں میں اکثر گرمی سردی ہوتی رہتی ہے، مریم نواز اس وجہ سے غصہ ہو کر بیٹھی رہتی ہیں کہ ان کے والد کے بیانیے کو آگے نہیں بڑھایا جارہا ۔صرف بلاول اپنے والد کے
بیانیے کو لے کر چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اس بات پر متفق ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کو گھر بھیجنا ہے لیکن اس کیلئے راستہ کیا اپنانا ہے؟ اس بارے میں ابھی کوئی واضح سمت مقرر نہیںہوسکی۔ ان 11 جماعتوں کا قبلہ ایک نہیں ہے، نہ راستہ ایک ہے اور نہ منزل ایک ہے لیکن اکھٹے اس لیے ہیں کہ موجودہ حکومت کو گھر بھیجنا چاہتے ہیں۔