اسلام آباد، راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی )سینئر صحافی کامران خان نے بتا یا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آئی جی سندھ مشتاق مہر سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے حالیہ واقعے پر تشویش کا اظہار کردیا ۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر کامران خان نے بتا یا کہ ایک اور اہم پیش رفت
میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے علیحدہ ٹیلیفون کال میں آئی جی سندھ مشتاق مہر سے پولیس کی خدمات کو سراہتے ہوئے حالیہ واقعے پراپنی تشویش کا اظہار کیااور یقین دلایا کہ اس کی شفاف تحقیقات ہونگی، اقدامات ہوں گے ،پولیس و فوجی اداروں میں رابطے مزیدمستحکم اور مضبوط ہوں ۔اس سے قبل آرمی چیف نے بلاول بھٹو سے بھی رابطہ کیا تھا اور انہیں واقعے پر شفاف تحقیقات کا یقین دلا یا تھا ۔دریں اثنا چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے کور کمانڈر کو تحقیقات کی ہدایت کی ہے ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کور کمانڈر کراچی کو فوری طور پر حقائق کا تعین کرنے کیلئے انکوائری اور جلد از جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔قبل ازیں پاکستان پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیپٹن (ر) صفدر کے
خلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے آئی جی سندھ کے گھر کا گھیراؤ کیا گیا اور ان پر دباؤ ڈالا گیا۔بلاول بھٹو زرداری نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی سے اس واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے
پیر کی علی الصبح سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا تھا کہ پولیس نے کراچی کے اس ہوٹل کے کمرے کا دروازہ توڑا جہاں میں ٹھہری ہوئی تھی اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو گرفتار کرلیا۔پولیس کی جانب سے یہ گرفتاری بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار
کے تقدس کو پامال کرنے کے الزام میں مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر اور دیگر 200 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد سامنے آئی تھی ، مدعی نے دعویٰ کیا تھا کہ کیپٹن (ر) صفدر اور ان کے 200 ساتھیوں نے مزار قائد کا تقدس
پامال، قبر کی بے حرمتی، جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اور سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ کی۔گرفتاری کے بعد لیگی رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے دعویٰ کیا تھا کہ کیپٹن (ر) محمد صفدر کی گرفتاری کیلئے سندھ پولیس پر دباؤ ڈالا گیا اور ریاست نے ایک اسٹنگ آپریشن کیاتاہم پیر کو ہی جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی وزیر حسین میمن نے ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت پر رہائی منظور کر لی تھی۔