لاہور( این این آئی) وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ نواز شریف نے منگل کے روز لندن میں جس سفارتخانے میں ملاقات کی اور کتنے بجے کی ہمیں سب معلوم ہے ، اگر ہم نے آپ کی دھوتی اٹھا دی تو مسئلہ بن جائے گا،اگر ہم کام نہ کر سکے تو یہ نہیں کہیں گے ہمیں فوج نے ڈیلیور نہیں کرنے دیا ،شریف خاندان سے کہتا ہوں کہ آپ کا اصل کام کچھ اور ہے اگر آپ اپنا
اصل کام ایکٹنگ کرتے تو زیادہ پیسے کماتے ،(ن) لیگ سازشی لیگ بن چکی ہے ، ان سے سیاسی طو رپر کوئی خطرہ نہیں ،نواز شریف کی باتوں سے مستقبل میں پاکستان کو نقصان ہوگا، متنازعہ بیانات ملک دشمن اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کریں گے، یہ چاہتے ہیں کرپشن پر ان سے کوئی پوچھ گچھ نہ ہو۔ یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں عوام نے مسلم لیگ(ن) کے قائد محمد نواز شریف کی چند تقریریں سنی ہیں ، میرا ذاتی خیال تھا کہ انہیں تقریریں کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے ، ہمیں ان سے سیاسی طور پر کوئی مسئلہ نہیں ہے البتہ یہ خدشہ ضرور تھا یہ جہاں بیٹھ کر جو بات کریں گے اس سے پاکستان کوضرب لگے ، حالیہ ہفتہ ، دو ہفتوں یا مہینے تک اس کے اثرات نظر نہیں آئیں گے لیکن ایک سال بعد انٹر نیشنل میڈیا ان تقریرں کا پاکستان کے خلاف استعمال کرے گا ،آج جو باتیں کی گئی ہیں ان کا ہمیں بعد میں کیا نقصان ہوگیا ۔انہوں نے کہا کہ کیا ہم میں سے کسی کو یہ غلط فہمی ہے کہ بھارت پاکستان کو توڑنا نہیں چاہتا ، بھارت پاکستان کی فوج پر حملہ کرکے ففتھ جنریشن وار کے ذریعے پاکستان کو توڑنا چاہتا ہے ،انہیں پتہ ہے کہ پاکستان کی فوج کمزور ہوگی تو پاکستان کمزور ہوگا ۔ چند مہینے پہلے بھارت کے سٹریٹجک ڈیفنس ماہر نے کہا کہ پاکستان کو توڑنا ہے تو اس کی فوج کے خلاف بغاوت کرا دو ۔ بھارت کو 1947ء سے آج تک پاکستان کو توڑے بغیر چین نہیں
آرہا ،بھارت 1971ء میں ہمیں نقصان پہنچا ہے اور نریندر مودی نے ڈھاکہ کے اندر کہا کہ ہم نے کس طرح پاکستان کو دولخت کیا ۔ ہم اگر آج اگر محفوظ ہیں تو اپنی فوج کی وجہ سے ہیں۔ بھارت کی جانب سے دن رات پاکستان کے خلاف سازشیں کی جاتی ہیں کبھی بھارت بلوچستان میں ،کبھی کراچی میں اور کبھی فرقہ وارانہ فسادات کے ذریعے پاکستان کو کمزور کرنے کی سازشیں کرتا ہے ۔ہماری
بہادر اورسمجھدار انٹیلی جنس نے حال ہی میں فرقہ وارانہ فسادات کے حوالے سے نیٹ ورک کو بریک کیا ہے ۔بھارت سرحدوں پر حملہ کرکے اور ففتھ جنریشن وار کے ذریعے ہمیں اندر سے نقصان پہنچانا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں میاںمفرو کا ماضی دیکھنا ہے ، جنہیں عدالتوں نے اشتہاری قرار دے رکھا ہے ، ان کے بھائی نے عدالت میں لکھ کر دیا تھا کہ ان کا چار ہفتے میں علاج ہو جائے
گا ۔ مریم صفدر نے بڑے آہنی ہاتھ سے اپنے چچا کو ایک طرف کر دیا ہے ۔یہ جھوٹ اور پراپیگنڈا ہے کہ حکومت نے عدالت سے شہباز شریف کی ضمانت منسوخ کرائی حالانکہ انہوں نے خود عدالت سے ضمانت کی درخواست واپس لی ۔ہمیں شہباز شریف کی گرفتاری سے کیا سیاسی فائدہ ہوگا ؟ کیونکہ یہ مکار ہیں، انہیں لگتا ہے کہ سپریم کورت سے شاید انہیں ریلیف نہ ملے اور شاید انہیں
لاہور ہائیکورٹ سے ریلف مل جائے اس لئے یہ کسی اور گرائونڈ پر دوبارہ ہائیکورٹ میںجائیں گے ۔لیکن یہ جہاںبھی جائیں فیصلہ میرٹ پر ہونا ہے۔ آج مسلم لیگ(ن) سازشی جماعت بن چکی ہے ۔ان کی جماعت میں جس نے چھوٹی موٹی چوری کی ہے وہ ملک دشمن نہیںہے ، انہیں معلوم ہے کہ انہیں چھوٹی موٹی سزا ہو جائے گی لیکن وہ پاکستان مخالف بیانیہ یا افواج کے خلاف بیانیے کا حصہ
نہیں بننا چاہتے ۔ نواز شریف نے ان کو بھی آزمائش میں ڈال دیا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ نواز شریف ایسا کرتے کیوں ہیں ، ان کا فوج سے ہمیشہ کیوں مسئلہ بنتا ہے؟۔ یہ اصل میں امیر المومنین بننا چاہتے ہیں تاکہ ان کا پورا کنٹرول ہو اور جب یہ کرپشن کریں تو انہیں کوئی نہ پکڑے ، یہ بیورو کریسی میں پودے لگا کر اوپر تک لے آئے ہیں ، انہوں نے وکلاء کے ذریعے بڑا اثرو رسوخ بنایا ہے ، اداروں
میں ان کے لگے ہوئے لوگ ہیں ۔لیکن ایک ادارہ ہے جب یہ چوری کرتے ہیں ملک دشمنی کرتے ہیں تو وہ سامنے بیٹھ کر ان سے پوچھتا ہے ۔آپ دھندا کریں کاروبار کریں لیکن آپ پاکستان کے دشمنوں کے ساتھ کس طرح کاروبار کر رہے ہیں جب یہ سوال ہوتا ہے تو پھر انہیں فوج کے ساتھ تکلیف ہوتی ہے ۔ میں انہیں پاکستان دشمن نہیں کہہ رہا لیکن یہ مکار بزنس ہیں یہ ایسے راہ پر چل پڑتے ہیں
جہاں یہ اور دشمن کے ہاتھ کا پرزہ بن کر کام شروع کر دیتے ہیں ،جب ان سے سوال ہوتا ہے تو یہ جواب دینے کی بجائے اداروں پر حملے شروع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سجن جندال ایک بزنس مین ہیں جو بغیر ویزے کے پاکستان آیا اور پھر اس کو بغیر ویزے کے مری میں لے جایا گیا اور ملاقات ہوئی ۔میں پاکستان کے بزنس مین سے پوچھنا چاہتا ہے کیا آپ آپ میں سے کوئی کبھی بغیر
ویزے کے بھارت جا کر ان کے وزیراعظم سے ملا ہے ۔ نواز شریف کشمیری حریت رہنمائوں سے ملنے سے انکار کر دیتے ہیں ، سجن جندال ان کے پورے ٹبر سے ملاہے ، یہ بزنس مین بھارتی اسٹیبلشمنٹ کے لئے کام کرتا ہے ۔ پٹھان کوٹ واقعہ کے بعد اس نے فوری طور پر ٹوئٹ کیا اور اس نے پاکستان کو دو حصوں میں تقسیم کیا ۔ اس نے لکھا کہ جب پاکستان اور بھارت کے سیاسی لوگ لوگ
اکٹھے ہونے کی کوشش کرتے ہیں تو پاکستانی فوج حملے کرا دیتی ہے تاکہ یہ لوگ اکٹھے نہ ہو سکیں ، یہ وہی بیانیہ ہے جو نواز شریف بار بار کہتا ہے کہ ہماری فوج ہمیں حکومت اور فیصلے نہیں کرنے دیتی ،یہی وہ لائن ہے جو ان کے آقا لکھتے ہیں اور یہ بولتے ہیں۔ پچھلے پانچ سال میں بھارتی ٹی وی چینلز کی ہیڈ لائنز جو نیوز ڈائریکٹرز لکھتے تھے وہ نواز شریف کے منہ سے نیوز
کاسٹر کے طور پر اور نمائندے کے طور پر نکل رہے ہیں ۔ کلبھوشن یاددو کس کو یاد نہیں ہے ،جنرل عاصم سلیم باجوہ ان کو اس لئے دکھتے ہیں کہ جب کلبھوشن پکڑا گیا توہ پورا دن کوشش کرتے رہے کہ مسلم لیگ (ن) کا کوئی نمائندہ پی آئی ڈی میں آ کر اس کی گرفتاری کے متعلق کہے لیکن پرویز رشید صاحب پریس کانفرنس کرنے کیلئے تیار نہیں تھے ۔ اگر آرمی تنہا یہ اعلان کرتی پھر یہ بیانیہ
جاتا پاکستان کی سیاسی حکومت اس کو آن نہیں کر ہی اس لئے آپ کو عاصم سلیم باجوہ سے تکلیف ہے۔ پھر جس طرح پرویز رشید کو آنا پڑا تھا وہ سب کو پتہ ہے ۔ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ کھٹمنڈو کے ہوٹل میں دو ایسے کمرے بک کرائے گئے جن کا دروازہ درمیان سے بھی کھلتا تھا ،یہ کمرے دو مختلف ناموں سے بک کرائے گئے ، نواز شریف کی درمیان والے دروازے سے گزر کر نریندر مودی
سے ملاقات ہوئی ، آپ نے کہا کہ میری آرمی بھارت کے ساتھ امن نہیں چاہتی ، میں آپ سے آرمی سے ڈر کر مل رہا ہوں تاکہ امن قائم کر سکوں۔ انہوں نے کہا کہ تسنیم اسلم پاکستان کی بیٹی ہیں اور وہ بڑے اہم عہدوں پر فائز رہی ہیں۔ انہیں واضح طور پر منع کیا گیا تھا بھارت کے خلاف بیان نہیں دینا ، بھارت میں پاکستان کے جو سفیر تھے انہوں نے بیانات دئیے کہ انہیں بھارت کے خلاف بیانات
دینے سے منع کیا گیا ہے ، بیورو کریسی کیوں جھوٹ بولے گی ، کیا یہ کسی ایجنڈے پر آپ کے خلاف ہیں۔آپ بیورو کریٹس کو اس طرح ہراساں کر کے بھارت کے خلاف بیانات دینے سے روکتے رہے ۔آج کل جو جعلی مادر ملت بنی ہوئی ہیں جو ایک مجرمہ ہیں تحفے وصول کرتی رہیں ۔ آپ کو ڈپلومیسی میں کچھ چیزیں کرنا پڑتی ہیں لیکن آپ اسے ماتھے کا جھومر نہیں بناتے ، مجبوری
کے کنگن پہنے جاتے ہیں لیکن آپ انہیں ماتھے پرنہیں سجاتے ،لیکن آپ کو شرم نہیں ،آپ کے ٹبر کو ٹکے چاہیے تھے ،آپ کا شرم سے کیا لینا دینا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مودی پاکستان میں اترتا ہے تو آپ اس کا استقبال کرتے ہیں ،کیا اپ بتائیں گے جب نریندر مودی پاکستان آیا تھا تو آپ کو ایک جگہ سے بار بار فون آتا رہا لیکن آپ نے جواب نہیں دیا ، آپ کو قوم کو جواب دینا پڑے گا ،کیوں دفاعی
اداروں کو اس ملاقات تک رسائی نہیں دی گئی ،کیا یہ پروٹوکول کا حصہ نہیں ہے ، کیا پینٹا گون میں ایسا ہوتا ہے ، آپ ایسی ملاقات میں دفاعی اداروں کو کیسے نظر انداز کر سکتے ہے ، اپ نے گھنٹوں ون آن ون ملاقات کی ۔ جن بچوں کو مائوں نے آنکھیں بھر کر نہیں دیکھتا ہوتا و ہ سرحدوں پر ہمارے لئے جانیں قربان کرتے ہیں۔ آپ جندال سے بیشک ٹکے کمائیں لیکن اپنی فوج کے خلاف ہرزہ
سرائی نہ کریں۔ آپ نے اپنی نواسی کی شادی میں مودی کو پگ پہنائی ۔ پگ پہنانے کا مطلب ہوتا ہے کہ ہم ایک دوسرے کی عزت کے سانجھے ہیں۔ آپ اور مودی نے یہ طے کیا کہ ہماری عزت سانجھی ہے اور ہم ایک دوسرے کے لئے کٹ مریں گے ، آپ مودی کو یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ہمارے دفاعی ادارے ٹھیک نہیں ہے ۔ آپ جسے بغیر ویزے کے مر ی لے کر گئے کیا وہ آپ کا ماما لگتا ہے ،
مریم بی بی نے ٹوئٹ کیا کہ ہمارے ذاتی تعلقات ہیں، یہ آپ کا دھندا ہے اور آپ ٹکے کماتے ہیں۔ طاہر القادری نے اپنی ایک تقریر میں اپ کا کچا چٹھہ کھولا آ پ نے کسی الزام کی تردید کی ۔ جندال آپ کی کوریڈو میں تصویر یں لیتا ہے ، آپ کو برتھ ڈے وش کرتا ہے کیا کوئی پاکستانی بزنس مین کو آپ کو برتھ ڈے وش کرنے کا حق رکھتا ہے ،آپ کو ان باتوں کے جواب دینا پڑنے ہیں۔ انہوں نے کہا
کہ آپ کی جائیدادیں نکل آئی ہیں لیکن آپ فوج کو تو مت گندا کرو ،اپنا گند ان پر تو مت پھینکو، فوج ہمارے امن کی ضمانت ہے ۔ کوئی کوتاہیاں ہوئی ہوں گی ، اگر آج کوئی ناکام ہے وہ ہماری ناکامی ہے اگر کوئی کامیابی ہے تو وہ ہماری کامیابی ہے ، ہماری فوج ہمیں کہیں کام کرنے سے نہیں روکتی ، اگر ہم ڈیلیور نہیں کر سکیں گے تو ہم یہ ذمہ داری فوج پر نہیں ڈالیں گے۔ فوج نے ہر کڑے وقت
میں پاکستان کیلئے اپنا کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں شریف خاندان سے کہتا ہوں کہ آپ کا اصل کام کچھ اور ہے اگر آپ وہ کام کرتے تو آپ زیادہ پیسہ کما لیتے ، آپ کو اپنا اصل کام ایکٹنگ کرنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ آج نواز شریف جمہوریت کے چمپئن بننا یا د آگیا ہے ، آپ کو 2008ء میں بھی یہی یاد آیا تھا جب آپ پھنستے ہیں تو آپ کو چمپئن بننا اور اداروں پر حملہ کرنا یاد آ جاتا
ہے۔ آپ نے پرویز مشرف کے طیارے کو اترنے نہیں دیا اور کہا کہ آپ بھارت سے فیولنگ کر لیں ۔ آج آپ اتنے بڑے لیڈر بنتے ہیں لیکن کہتے ہیں کہ مجھ سے استعفیٰ مانگا گیا ۔جب آپ کو حکومت پر غصہ آتا ہے تو آپ لوگوں کو فوج کے خلاف اکساتے ہیں، آپ اپنے بچوں کو کیوں واپس نہیں لاتے ۔آپ سے سوال ہے کہ سعودی عرب میں اسرائیل کے ساتھ بزنس ڈیل کرنے پر آپ کے خلاف کیا
کارروائی شروع ہو ئی اس کے بارے میں قوم کو بتائیں ،آپ کو جواب دینا پڑے گا۔ آپ الطاف حسین بنیں یا بننے کی کوشش کریں ، منگل والے دن لندن میں جس سفارتخانے میں آپ نے ملاقاتیں کی ہیں جتنے بجے کی ہیں ہمیں سب معلوم ہے ، اگر ہم نے آپ کی دھوتی اٹھا دی تو مسئلہ بن جانا ہے ، ایسا نہ کریں پاکستان کو اس طرح بے عزت نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان مرد کا بچہ ہے جس
نے 22سال آپ کا مقابلہ کیا ہے ۔میں عمران خان کے نمائندے کے طو رپر کہنا چاہتا ہوں کہ آپ پہلے ہمارا مقابلہ کریں، عمران خان مرد کا بچہ ہے وہ کھڑا ہے اور آپ کا مقابلہ کرے گا ، آپ پاکستان کی فوج پر حملہ نہ کریں، ہم آپ کے سامنے کھڑے ہیں آپ ہمیں سلیکٹڈ کہیں کرپٹ کہیں ہم آپ کو جواب دیں گے لیکن ان جوانوں کا کفن بیچ میں نہ لائیں جو پاکستان کے لئے روز شہادت دیتے ہیں،
بھارت کا ایجنڈا کا مکمل پورا مت کریں ۔ پاک فوج حکومت کا ایک ڈیپارٹمنٹ ہے اور جہاں ضرورت ہوتی ہے وہ وہاں ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ حکومت اور فوج مل کر پاکستای قوم کی خدمت کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف سیاست کریں لیکن گند مت کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کہا تھاکہ ان سے 7ار ب کا بانڈ لیں لیکن بہت سے لوگ ان کے دھوکے میں آ گئے ۔میں عدلیہ سے بڑے
احترام سے کہتا ہوں کہ چوروں سے 7ارب لینا چاہیے تھا اورکاش آپ ہماری بات مان لی جاتی ۔ انہوں نے کہا کہ جب آپ خود چیخ چیخ کر کہیں گے تو آپ کو کیوں غدار نہ کہا جائے ۔آپ نے اپنی سیاسی مقاصد کیلئے فوج ،اداروں اور ملک کی عزت کو پامال کیا ہے ۔ یہی عدالتیں ہیں جہاں سے آپ کو ریلیف ملتا ہے۔ آپ کوکیا جلدی آئی ہوئی ہے،آپ اپنے بیانات سے خود کو غدار کہہ رہے ہیں،
الفاظ کی قیمت ہوتی ہے اور آپ کو سوچنا پڑے گا ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے فوج کے خلاف بیانیے کے بعد ان کی پارٹی کے لوگوں نے کہا ہے کہ ہم آئینی طور پر آپ کی جماعت میں نہیں آ سکتے لیکن ہم اس بیانیے کے خلاف ہیں، ہم اپنے حلقے میں کیسے جائیں ، نواز شریف اپنی پارٹی اور ووٹرز پر ہی رحم کر دیں۔انہوں نے کہا کہ
آپ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے ریورس انجینئرنگ کی ہو ئی ہے، آپ ملکی راز میڈیا میں دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق مسلم لیگ (ن) جلسے جلوس کرے لیکن قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ عاصم سلیم باجوہ اپنی وضاہت دے چکے ہیں کوئی بھی کسی ادارے میں درخواست دے سکتا ہے ۔