اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے جسے معاون خصوصی برائے اطلاعات عاصم باجوہ کی منی ٹریل پر اعتراض ہے وہ جے آئی ٹی بنانے کے لیے درخواست دے۔وزیراعظم کے مشیر شہزاد اکبر نے داتا دربار پر حاضری دی
اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔نجی ٹی وی جیوکے مطابق اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ لاہور میں خاتون سے زیادتی کا معاملہ حکومت کے لیے ٹیسٹ کیس ہے۔ان کا کہنا تھا کہ خاتون سے زیادتی کیس میں لاہور پولیس درست سمت میں کام کر رہی ہے، پنجاب کی شاہرائیں سب کے لیے محفوظ ہوں گی۔اپوزیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مشیر برائے احتساب کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے پاس الزمات کے سوا کچھ نہیں ہے، آل شریف جھوٹ بول کر فرار ہوئی، رانا ثناءاللہ نیب کے سوالات کے جوابات دیں۔اپوزیشن کی اے پی سی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن اے پی سی کے لیے رینٹ اے کراؤڈ کا کام کر رہے ہیں۔معاون خصوصی برائے احتساب جنرل ریٹائرڈ عاصم باجوہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جسے عاصم باجوہ کی منی ٹریل پر اعتراض ہے، وہ جے آئی ٹی بنانے کی درخواست دے۔سی سی پی او لاہور سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مشیر برائے احتساب کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے ایک سابق وزیر نے عمر شیخ کی تعریف کرتے ہوئے انہیں سی سی پی او لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔اس موقع پر سی سی پی او لاہور عمر شیخ کا کہنا تھا کہ خاتون سے زیادتی کیس میں چار ٹیمیں کھوجیوں، ڈی این اے، جیو فینسگ اور سی سی ٹی وی کیمروں سے مدد لے رہی ہیں۔