اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور رکن اسمبلی احسن اقبال نے قومی احتساب بیورو (نیب) میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ریفرنس کے لیے درخواست دائر کردی.۔ منگل کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نارووال اسپورٹس سٹی کے بارے میں الزام عاائد کیا کہ بین الاقومی بارڈر سے 800 میٹر کے فاصلے پر منصوبہ شروع کیا گیا،یہ ڈیفنس سوسائٹی سے بھی زیادہ دور ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نیب نے جب مجھے گرفتار کیا تو انہوں نے جج کے سامنے اعتراف کیا کہ مجھ پر کوئی بدعنوانی کا الزام نہیں بلکہ اختیارات کے غلط استعمال کا الزام ہے۔انہوں نے کہاکہ نیب نے الزام لگایا کہ کھیل صوبائی دائرہ اختیار میں آتا ہے تو میں نے پی ایس ڈی پی میں یہ منصوبہ کیوں ڈالا، میں سوال کرتا ہوں کہ اس سال پی ٹی آئی حکومت نے یونین کونسل کی سطح کے منصوبے پی ایس ڈی پی میں شامل کیے ہیں نیب ان کو کیوں نہیں پکڑ رہی۔انہوں نے کہا کہ بھونڈے مقدمے میں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا کر میری کردار کشی کی گئی اور بین الاقوامی طرز کے منصوبے کو تباہ و برباد کردیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ 2020 میں نجم سیٹھی نے نارووال اسپورٹس سٹی میں پی ایس ایل کا میچ کے انعقاد کرنے کا وعدہ کیا تھا۔انہوں نے کہاکہ اسپورٹس سٹی منصوبے کی 86 فیصد فنڈنگ ہوچکی تھی مگر عمران خان نے آتے ہی اس منصوبے کی فی الفور فنڈنگ روک دی جو صرف 14 فیصد باقی رہ گئی تھی جس کی وجہ سے کافی زیادہ تعداد میں درآمد شدہ سامان ضائع ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ اگر نوجوان کھلاڑیوں کو بین الاقوامی معیار کی سہولت فراہم کرنا جرم ہے تو اس منصوبے کو اجاڑنا اس سے بھی سنگین جرم ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کی وجہ سے اربوں روپے کا نقصان اس غریب ملک کو برداشت کرنا ہوگا جس کے لیے میں نے نیب چیئرمین کو درخواست دی ہے کہ وہ اس حوالے سے تحقیقات کریں۔انہوں نے کہا کہ
نیب جو مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو عمران خان کے فرمائشی پروگرام پر گرفتار کر رہا ہے، کو پی ٹی آئی کی کرپشن نظر نہیں آتی۔لیگی رہنما نے کہا کہ نیب جو ہماری ضمانتوں کے خلاف اپیل کرنے کے لیے دو گھنٹوں میں اجلاس طلب کرلیتا ہے اسے بی آر ٹی پشاور منصوبہ نظر نہیں آتا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ بلیک لسٹڈ کمپنیوں کو لاہور اور اسلام آباد میں من پسند ٹھیکوں سے نوازا جارہا ہے اور کہا کہ نیب کو یہ کیوں دکھائی نہیں دیتا۔انہوں نے کہاکہ عمران خان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ
اگر آپ دیانت داری کے اتنے چمپئن ہیں تو چیئر مین نیب کو خط لکھیں اور کہیں کہ میں اپنی کابینہ کو خود سمیت احتساب کے لیے پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کرپشن کی چھتری بن چکے ہیں جس کے نیچے سب کو تحفظ حاصل ہے، پی ٹی آئی کے انتقامی ایجنڈے نے پاکستان کو بدترین فیصلہ سازی کے بحران میں دھکیل دیا ہے۔احسن اقبال نے کہاکہ کسی دفتر میں کوئی افسر فیصلہ کرنے کی جرات نہیں رکھتا کیونکہ وہ اپنے پنشن کے پیسے سے عدالت کے چکر لگانے کی ہمت نہیں رکھتے۔انہوں نے کہاکہ نیب خود کہتا ہے ہم چہرہ نہیں دیکھتے کیس دیکھتے ہیں، میں نے آج اس کے سامنے کیس پیش کیا ہے اور امید کرتا ہوں کہ چیئر مین نیب اس کا نوٹس لیں گے۔