اسلام آباد (این این آئی)نیب نے سابق سیشن جج خضرحیات ،رکن سابق صوبائی اسمبلی احمد خان بلوچ اور سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب شیر علی گور چانی کے خلاف انوسٹی گیشنز کی منظوری دیدی ۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔
اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤ نٹبلٹی نیب،ڈی جی آپریشن نیب اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔ تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعد مزید کاروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 3انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔ جن میں خضر حیات(سابق سیشن جج) اور دیگر، احمد خان بلوچ سابق رکن صوبائی اسمبلی پنجاب اور دیگر اورشیر علی گورچانی،سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی اور دیگرکے خلاف انو سٹی گیشنز شامل ہیں۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 5انکوائریوں کی منظوردی دی گئی۔جن میں محمد نعیم انورسابق رکن صوبائی اسمبلی پنجاب،محمد سلیم خالد محمود اور دیگر،، میسرز فاطمہ گروپ آف کمپنیز کے ڈائریکٹرز /سی ای اوز، ملحقہ ادارے اور دیگر، طاہر بشارت چیمہ، سابق مینیجنگ ڈائریکٹر پیپکو اور دیگر، فیڈرل لینڈ کمیشن ریونیو ڈیپارٹمنٹ ھارون آباد، بھاولنگر کے افسران /اہلکاران اور دیگر،ڈاکٹر فضل کریم سابق ای ڈی او ہیلتھ خانیوال اور دیگرکے خلاف انکوائریز شامل ہیں۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں رکن قومی اسمبلی احسن الحق باجوہ،پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے افسران /اہلکاران کے خلاف انکوائری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پنجاب ہائی ویز ڈیپارٹمنٹ کو اس شرط کے ساتھ ریفر کرنے کی منظوری دی کہ متعلقہ ڈیپارٹمنٹ انکوائری کے منطقی انجام کے متعلق نیب کو بھی آگاہ کریگا۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں محمد یٰسین سابق تحصیل ناظم ہارون آباداور دیگر کے خلاف انکوائری ڈپٹی کمشنر تحصیل ہارون آباد کو اس شرط کے ساتھ ریفر کرنے کی منظوری دی کہ متعلقہ ڈیپارٹمنٹ انکوائری کے منطقی انجام کے متعلق نیب کو بھی آگاہ کرے گا۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں محمد یٰسین سابق تحصیل ناظم ہارون آباد، غزالہ شاہین سابق رکن پنجاب اسمبلی، غلام مرتضی،سابق رکن صوبائی اسمبلی،اعظم سہیل ولد فتح محمد اور دیگر کے خلاف انکوائری میں نیب، ایس ای سی پی،ایف بی آر،ایف آئی اے اور اسٹیٹ بنک آف پاکستان پر مشتمل جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (JIT) تشکیل دینے کی منظوری دی۔ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (JIT)90 دنوں میں اپنی رپورٹ مکمل کرے گی جس کا بعد ازاں دوبارہ ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں سردار عمر خان گوپنگ، چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل مظفر گڑ ھ، عامر سلیم بھٹی، سا بق چیف آفیسر ڈسٹرکٹ کونسل مظفر گڑھ اور دیگر کے خلاف انکوائری انٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ پنجاب کو اس شرط کے ساتھ ریفر کرنے کی منظوری دی کہ متعلقہ ڈیپارٹمنٹ انکوائری کے منطقی انجام کے متعلق نیب کو بھی آگاہ کرے گا۔
قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلرخواجہ فرید یونیورسٹی رحیم یار خان اور دیگرکے خلاف انکوائری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو اس شرط کے ساتھ ریفر کرنے کی منظوری دی کہ متعلقہ ڈیپارٹمنٹ انکوائری کے منطقی انجام کے متعلق نیب کو بھی آگاہ کرے گا۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں آفیسرز /آفیشلز ریونیوڈیپارٹمنٹ تحصیل چوبارہ،ضلع لیہ اور دیگرکے خلاف انکوائری سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو اس شرط کے ساتھ ریفر کرنے کی منظوری دی کہ متعلقہ ڈیپارٹمنٹ انکوائری کے منطقی انجام کے متعلق نیب کو بھی آگاہ کرے گا۔
قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ اور کرپشن فری پاکستان کے لئے نیب سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے اور نیب کی اولین ترجیح میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت،گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔نیب کسی دباؤ،دھمکی اور پراپیگنڈہ کی پرواہ کئے بغیر قانون کے مطابق بد عنوان عناصر سے قوم کی لوٹی گئی دولت بر آمد کرنے کے لئے ہر ممکن وسائل بروئے کار لا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانو ن کے مطابق اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جاسکے جہاں قانون اپنا راستہ خودبنائے گا۔ چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائی جائیں