اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پی ٹی آئی حکومت کے ابتدائی 600 روز مکمل ہوگئے، اس دوران روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا، مہنگائی 5.8 فیصد سے بڑھ کر 10.2 فیصد ہوگئی، بجلی، گیس، چینی، دالیں، آٹا اور گھی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کے ڈیٹا کے مطابق کراچی، لاہور، حیدر آباد اور راولپنڈی سمیت ملک کے 17 بڑے شہروں کی اوسط کی قیمت کی بنیاد پر اگست 2018 سے اپریل 2020 کے دوران چینی 26 روپے،دال ماش105،دال مسور 67روپے، دال مونگ 170 روپے اور دال چنا 46 روپے فی کلو مہنگا ہوئی، آٹے کا20کلو تھیلا107 مہنگا ہوا۔اسی طرح بکرے کا گوشت137 اور گائے کا گوشت81 روپے فی کلو مہنگا ہوا، دودھ اور دہی 6, 6 روپے فی کلو،آلو 10 روپے، پیاز 9 روپے اور لہسن 151 روپے فی کلو مہنگا ہوا۔اگست 2018 تا اپریل 2020 کے دوران مرغی زندہ برائلر16 روپے فی کلو جبکہ انڈے 17 روپے اور کیلئے فی درجن15 روپے مہنگے ہوئے۔چاول 12روپے فی کلو اور اڑھائی کلو گھی 170 روپے مہنگا ہوا،موجودہ حکومت نے بجلی 3 روپے 50 پیسے فی یونٹ اور گیس کے نرخوں میں 334 فیصد تک اضافہ کیا-پیٹرول ایک روپے چونتیس پیسے فی لیٹر مہنگا ہوا جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پانچ روپے انہتر پیسے ,مٹی کا تیل چھ روپے اکیاون پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں بارہ روپے چھیاسی پیسے فی لیٹر کمی ہوئی۔