اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ میں قرض کی عدم ادائیگی پر ہراساں کرنے کے خلاف درخواست پر عدالتی معاون عمر گیلانی ایڈووکیٹ نے جواب جمع کرادیا جس میں کہاگیاہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بنک قرضوں کی ادائیگی کو ایک سال کے لئے موخر کر دیا گیا۔ہفتہ کو عدالتی معاون عمر گیلانی ایڈوکیٹ نے عدالت کو قانونی نقاط پر معاونتی جواب جمع کرایا،بنک قرض داروں کی مدد کے لئے سٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی نے سرکلر جاری کر دیئے ہیں، ،سٹیٹ بینک نے سرکلز کے ذریعے مائکروفنانس بینکوں کو پابند کیا ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے بنک قرضوں کی ادائیگی کو ایک سال کے لئے موخر کر دیا گیا، لاک ڈائون میں کاروبار کی بندش کی وجہ قرض معاف نہیں موخر کیا گیا، ،قرض ادائیگی میں توسیع کی سٹیٹ بینک نے 26 مارچ جبکہ ایس ای سی پی نے 9 اپریل کو سرکلر جاری کیا، قانون میں عدالت کے پاس قرض معاف یا موخر کرنے کا اختیار نہیں،قرض معافی یا موخر کرنے اختیار سٹیٹ بینک کی پالیسی کے مطابق بنک خود کرتی ہے، عدالت سٹیٹ بینک کی رعایتی پالیسی سے لوگوں کو آگاہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے،