اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ذخیرہ اندوزی اور روک تھام کیلئے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کی نشاندہی کیلئے حاصل کی جائیں، متعلقہ محکمے اپنے دیانتدار اور فرض شناس افسران کو ایسی جگہوں پر تعینات کریں جہاں سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کا خدشہ ہو، صورتحال کی روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کی جائے اور کسی قسم کی
انتظامی رکاوٹ نہ آنے دی جائے،گندم کے ہدف کے بروقت حصول اور ملک میں گندم اور آٹے کی عوام الناس کے لئے فراہمی کو ہر صورت ممکن بنانے کیلئے جامع اور موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے،ٹڈی دل پر قابو پانے اور خاتمے کے لئے مکمل تیاری اور اس حوالے سے ہر قسم کی رکاوٹ اور مشکلات کو فوری دور کیا جائے۔جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سمگلنگ کی روک تھام، ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن اور ٹڈی دل کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیر داخلہ بریگیڈیئر(ر) اعجاز شاہ، وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی سید فخر امام، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر برائے اقتصادی امور مخدوم خسرو بختیار، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضال اور سینئر افسران شریک ہوئے۔سمگلنگ کی روک تھام اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن، خصوصا ذخیرہ اندوزی کے خلاف متعارف کرائے جانے والے آرڈیننس کی بدولت اور دیگر اقدامات مثلاً سرحدیں سیل کیے جانے کی وجہ سے سمگلنگ میں نمایاں کمی کے حوالے سے شرکاء کو بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سمگلنگ ملکی معیشت کے لئے ناسور ہے،اسی طرح ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کے خلاف سخت ترین ایکشن نا گزیر ہے۔ایسی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کی فوری نشاندہی کرکے ان کو قانون کے مطابق سخت ترین سزا ئیں دی
جائیں تاکہ ایسی روش کی حوصلہ شکنی ہو۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے اشیاء کی مصنوعی قلت اور قیمتوں میں ناجائز اضافے کا بوجھ غریب عوام برداشت کرتے ہیں، اس کی روک تھام کے لیے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کی نشاندہی کے لیے حاصل کی جائیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ متعلقہ محکمے اپنے دیانتدار اور فرض شناس افسران کو
ایسی جگہوں پر تعینات کریں جہاں سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کا خدشہ ہو۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اس ضمن میں صوبوں کے ساتھ کوارڈینیشن کو مزید موثر بنایا جائے، صورتحال کی روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کی جائے اور کسی قسم کی انتظامی رکاوٹ نہ آنے دی جائے۔وزیراعظم کو ملک میں گندم کی فراہمی، آئندہ سال گندم کی حصولی کے ہدف، کاشتکاروں کو باردانے کی فراہمی کے حوالے سے شرکاء کو
بریفنگ دی گئی۔وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے بتایاکہ پاسکو اور پنجاب حکومت کیگندم کے حصول کے لئے بروقت اقدامات جاری ہیں۔ اس سلسلے میں دوسرے صوبوں کو گندم کے حصول کے لئے موثر اقدامات لینے کی ضرورت ہے۔ پچھلے سال 40 لاکھ ٹن گندم حاصل کی گئی۔ اس سال کا ہدف 82 لاکھ ٹن ہے۔ گندم کے حصول میں مزید تیزی لانے کی ضرورت ہے مگر حالیہ بارشوں کی وجہ سے مشکلات درپیش آئیں۔وزیراعظم نے گندم کے ہدف کے بروقت حصول اور ملک میں گندم اور آٹے کی عوام الناس کے لئے
فراہمی کو ہر صورت ممکن بنانے کے لیے ایک جامع اور موثر حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس امر پر مسلسل اور بھرپور توجہ مرکوز رکھی جائے۔ شرکاء کو ٹڈی دل کے خاتمے کے حوالے سے ملک میں جاری ایمرجنسی کے تناظر میں اب تک کیے جانے والے اقدامات اور مستقبل کے لائحہ عمل پر آگاہ کیا گیا۔اجلاس میں ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے صحراؤں میں ہوائی جہاز اور کھیتوں میں
مشینوں کے ذریعے سپرے سے متعلقہ معاملات پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے چین سے جہاز اور مشینری منگوائی گئی ہے مگر اس ضمن میں مزید جہاز اور مشینری درکار ہیں۔ اس ضمن میں اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ بتایاگیاکہ کورونا وائرس کی وجہ سے ٹڈی دل کے خاتمے کے حوالے سے مشینری کا بروقت حصول سست روی کا شکار ہوا جس کا فوری ازالہ کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے بعد ٹڈی دل کو ملک کا ایک اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹڈی دل پر قابو پانے اور اس کے خاتمے کے لئے مکمل تیاری اور اس حوالے سے ہر قسم کی رکاوٹ اور مشکلات کو فوری دور کیا جائے۔ وزیراعظم نے ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے درکار فنڈز کی فوری فراہمی اور جامع حکمت عملی پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ ٹڈی دل کے خاتمے کے حوالے سے ملک میں پہلے ہی ایمرجنسی نافذ ہے، اس سلسلے میں فنڈز کی فراہمی یقینی بناء جائے گی۔