ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

کرونا سے پیدا صورتحال کی مثال نہیں ملتی، رواں ماہ کے آخر تک کرونا کیسز بڑھنے کا خدشہ ہے، اس صورتحال سے قوم بن کر مقابلہ کرنا ہے، لاک ڈاؤن بارے بھی وزیراعظم نے اہم پیغام دیدیا

datetime 9  اپریل‬‮  2020 |

کوئٹہ(این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ 14اپریل کو کیا جائیگا، وفاقی اور صوبائی حکومتیں صورتحال سے نمٹنے کیلئے مل کر کوشاں ہیں، صورتحال کا مل کر مقابلہ کریں گے تو کامیابی حاصل ہوگی،خدشہ ہے رواں ماہ کے آخر تک کورونا کیسز میں اضافہ ہو گا، بلوچستان میں غربت زیادہ ہونے کے باعث اس صوبے کے عوام کے مسائل بڑھے ہیں،

ملک کے غریب اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والے محنت کشوں کے ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار روپے فی خاندان کی مدد کے لئے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ریلیف پروگرام شروع کردیاگیا ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو گورنر ہاؤس کوئٹہ میں بلوچستان کابینہ اور ارکان صوبائی اسمبلی سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر گور نربلوچستان جسٹس(ر) امان اللہ یاسین زئی، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان،وفاقی وزیر اسد عمر بھی انکے ہمراہ تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں غربت زیادہ ہونے کے باعث اس صوبے کے عوام کے مسائل بڑھے ہیں، ہمیں ملک کے غریب اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والے محنت کشوں کی بہت کی فکر ہے، ان کی مدد کے لئے ہم نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ریلیف پروگرام کا آغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پروگرام کے تحت ایک کروڑ 20 لاکھ خاندانوں کو 12 ہزار روپے فی خاندان ادا کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر صوبے کو صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات کرنے ہیں، لاک ڈاؤن کے باعث یومیہ اجرت پر کام کرنے والے متاثر ہو رہے ہیں، صوبے صورتحال کے مطابق لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں صورتحال سے نمٹنے کیلئے مل کر کوشاں ہیں، صورتحال کا مل کر مقابلہ کریں گے تو کامیابی حاصل ہوگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کی وباء اور لاک ڈاؤن سے جن شعبوں کو کھولنے کی ضرورت ہو گی

ان کے بارے میں تمام صوبوں اور آزاد کشمیر حکومت کے ساتھ مشاورت سے 14 اپریل سے لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور طبی عملہ کو حفاظتی سامان کی فراہمی پر توجہ مرکوز ہے، ڈاکٹرز اور طبی عملہ کو ذاتی حفاظتی سامان فراہم کر دیا گیا ہے، ان کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت آئی سی یو میں کورونا کا کوئی بھی مریض نہیں، بلوچستان میں صرف کوئٹہ گنجان آباد ہے جبکہ دیگر علاقوں میں آبادی دور دور ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کورونا کا مقابلہ کرنا آسان ہے تاہم راولپنڈی، لاہور، پشاور جیسے بڑے شہروں میں صورتحال خراب ہو سکتی ہے خدشہ ہے کہ ملک میں رواں ماہ کے آخر تک کورونا کیسز میں اضافہ ہو گا،

کورونا سے پیدا شدہ صورتحال کا قوم بن کر مقابلہ کرنا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں صورتحال سے نمٹنے کیلئے مل کر کوششیں کر رہے ہیں، ہر صوبے کو صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات کرنے ہیں،کورونا کیسز بڑھنے سے ہسپتالوں پر بوجھ بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال کا باریک بینی سے جائزہ لے رہیں، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر روزانہ کی بنیاد پر صورتحال تجزیہ کرتا ہے اور اس بنیاد پر آئندہ کے اقدامات کئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئی حکومت اکیلے یہ جنگ نہیں جیت سکتی، آج مغربی دنیا بھی وسائل کے باوجود مشکلات کا شکار ہے، ہم بحیثیت قوم مل کر اس آفت کا مقابلہ کریں گے اور یہ جنگ جیتیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کے دورے کا مقصد یہ تھا کہ یہاں کے عوام کی مشکلات میں کمی لانے کے لئے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر اقدامات اٹھائے جائیں، اس حوالے سے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…