راولپنڈی (این این آئی)وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے چینی کے بحران کے حوالے سے ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رپورٹ لیک ہوئی تو اچھا ہوا،جو فیصلے وزیرِ اعظم عمران خان نے کیے ان کے بارے میں مجھے بھی معلوم نہیں تھا،کورونا وائرس دنیا کی سیاست بدل سکتا ہے، کورونا نے جتنی سیاسی ہلچل پیدا کی نائن الیون نے بھی پیدا نہیں کی تھی۔
رمضان کے بعد چینی چوروں کا حساب ہو گا، ہماری لیڈر شپ پر کوئی کرپشن کی بات نہیں کر سکتا،آنے والے چند دنوں میں ملکی سیاست میں ہلکی پھلکی ہلچل دیکھ رہا ہوں۔وہ منگل کو راولپنڈی ریلوے سٹیشن پر ٹرینوں میں قائم کیے گئے قرنطینہ مرکز کے دورہ اور چین ریلوے کمپنی پاکستان کی جانب سے ریلوے کو عطیہ کیے گئے ماسک اور سینیٹائزر حوالگی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ ڈویژنل سپریٹنڈنٹ ریلوے سید منور شاہ ، ایم ڈی کیرج فیکٹری راحت مرزا ، ڈپٹی ڈی ایس انعام اللہ محسود ، ڈویژنل افسران بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد پاکستان ریلوے کی جانب سے تیار کیے گئے سینائزر واک تھرو گیٹ سے گذر کے ریلوے سٹیشن کے اندر داخل ہوئے ۔ ڈی ایس ریلوے سید منور شاہ نے وفاقی وزیر ریلوے اور چیین کی ریلوے کمپنی کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ریلوے کی کوچز میں تیار کیے گئے قرنطینہ مرکزمیں میڈیکل آلات ،وینٹیلیٹرز کے ساتھ ساتھ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف 24گھنٹے موجود ہے جو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مکمل چوکس ہے ۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ٹرین کی کوچز میں قائم قرنطینہ مرکز کا تفصیلی معائنہ کیا اور ہدایات دیں کہ کسی بھی وقت اس کے استعمال کے لئے عملہ الرٹ رہے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہاکہ آٹا، چینی بحران پر رپورٹ کے بعد ہماراامتحان شروع ہوگیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے بطور کپتان اپنی فیلڈنگ تبدیل کی ہے ،وہ بہتر جانتے ہیں کہ کس کھلاڑی کو کہاں پر لگانا ہے اور کس کو کہاں تک لیکر چلنا ہے؟۔ انہوںنے کہاکہ ، سبسڈی کے معاملے میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کوئی کردار نہیں ہے ، جب بزنس مین سیاست میں آتا ہے تو مافیا مضبوط ہوتا چلا جاتا ہے ، وزیراعظم عمران خان کا کوئی کاروبار نہیں ہے وہ دن رات عوام کی خدمت کے لئے کام کررہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ کرونا وائرس عالمی چیلنج ہے جس نے عالمی سیاسی منظر نامے کو تبدیل کردینا ہے ، کرونا وائرس کے بعد نیا ورلڈ آڈر دیکھ رہا ہوں ، پاکستان ریلوے کی ٹرین آپریشن دوبارہ شروع کرنے کی تیاریاں مکمل ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم جیسے ہی لاک ڈائون ختم اور ٹرین آپریشن بحال کرنے کے احکامات جاری کرینگے اس کے 24گھنٹوں میں 142ٹرینیں ٹریک پر لے آئیں گے ۔ چائنہ ریلوے گروپ کے مشکور ہیں جنہوں نے کیرج فیکٹری اور سی ڈی ایل ورکشاپ کے لئے 5ہزار ماسک ،سیٹائزر عطیہ کیے ہیں ، چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے جو ہر مشکل میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے ، پاک چین دوستی ہمالیہ سے بھی بلند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قرنطینہ گیٹ تمام ریلوے سٹیشنوں پر نصب کیے جائیں گے یہ گیٹ پاکستان ریلوے نے خود تیار کیے ہیں اس پر لاگت 30سے 40ہزار جبکہ سنسر والے گیٹ 50سے 60ہزار روپے میں تیار ہورہے ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان ریلوے نے 40ٹرینوں کے اندر قرنطینہ مراکز قائم کیے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے نے ٹرین آپریشن کے آخری روز ایک لاکھ 65ہزار مسافروں کو کراچی سے لایا گیا ہم نہیں چاہتے تھے کہ بھارت والا معاملہ پاکستان میں بھی ہو کہ ہزاروں لوگ پیدل نکل پڑتے اور راستے کی مشکلات کا شکار ہوجاتے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹرین آپریشن کی بندش کے دوران تمام کوچز اور انجنوں کی مرمت کا کام جاری ہے ،ریلوے کے مزدور دن رات محنت کر رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت میں ایک ہی گروپ ہے جس کی وزیراعظم عمران خان قیادت کررہے ہیں ، ابھی تو عمران خان نے فیلڈنگ بدلی ہے وہ بہتر جانتے ہیں کہ کس کھلاڑی کی کہاں پر ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آٹا ،چینی بحران کی رپورٹ وقت سے پہلے آگئی ہے ، یہ رپورٹ 25اپریل فورنزک رپورٹ کے ساتھ آجاتی تو بہتر تھا کیونکہ کارروائی اسی رپورٹ کی روشنی میں ہونی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب میں وزیر صنعت تھا تو خوردنی تیل مافیا پر ہاتھ ڈالا لیکن کچھ نہیں ہوسکتا ، آٹا ، بجلی مافیا اور آپٹما میں چند خاندانوں کا کھیل ہے ، آج سے پہلے تو پاکستان میں کاروباری شخصیات کی حکومتیں تھیں اسی لئے مافیا مضبوط ہوا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی طاقت وزیراعظم عمران خان کی کارکردگی پر سوال نہیں اٹھا سکتا کیونکہ عمران خان بے داغ قیادت کے حامل ہیں اور کرپشن کرنے والوں کو بھی معاف نہیں کرتے ،آنے والے چند دنوں میں ملکی سیاست میں ہلکی پھلکی ہلچل دیکھ رہا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام میں 45لاکھ تو پرانے رجسٹرڈ لوگ ہیں ،آئندہ ہتفے سے نئے رجسٹرڈ مستحقین کو امدادملنے کا عمل شروع ہوجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ تفتان میں کنٹینر ہسپتال کے لئے 2100کمروں پر مشتمل بزنس اور اے سی سلیپر ٹرین کی پیشکش کرتے ہیں ۔