اسلام آباد( آن لائن )پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی اس وقت کورونا وائرس نے اپنے قدم جمائے ہوئے ہیں۔ پاکستان حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا اور کہا جا رہا تھا کہ پاکستان حکومت نے ایران زائرین کو آنیدیا اور ان کی وجہ سے پورے پاکستان میں کورونا وائرس پھیلا۔ اس پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس ایران سے نہیں پھیلا۔
ایران سے آنے والے تمام زائرین کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے، وہ کسی سے نہیں ملے، وائرس ان تک ہی محدود رہا ہے۔ اسدعمر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پھیلاو امریکا ، برطانیہ اور دیگر ممالک سے آنے والے لوگوں سے ہوا ہے۔ کیونکہ وہ تمام لوگ قرنطینہ میں نہیں گئے تھے۔تفتان میں کرونا کے پھیلاو کو روکنے کیلئے جتنے اقدامات کئے گئے اس سے زیادہ بہتر ہوسکتے ہیں۔۔ تفتان بلوچستان میں جتنا دور دراز علاقہ ہے وفاق نے وہاں بہتر کام کرنے اور تمام سہولیات پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن اس سے بہتر انتظامات کئے جاسکتے تھے۔اسد عمر نے تنقید کرنے والے سیاستدانوں کے بیانات پر سوال کیا کہ تفتان میں سندھ، پنجاب اور گلگت بلتستان کے شہری بھی تھے تو ذرا وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری ، مسلم لیگ ن کے شہباز شریف اور نواز شریف یہ بتادیں کہ انہوں نے اپنے شہریوں کے لئے کیا اقدامات کئے ہیں۔۔ کیونکہ بلوچستان میں جتنے اقدامات کئے گئے وہ سب تو سامنے آگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے پورے ملک کا بوجھ اپنے سر پر لیا وہ چاہتے تو کہہ سکتے تھے کہ ہم نہیں سنبھال سکتے ان سے بہتر اقدامات نہیں ہوئے لیکن انہوں نے کچھ تو کیا، ان کا دیگر صوبوں سے شکوہ بالکل جائر ہے۔مخالفین کو جواب دیتے ہوئیا سد عمر کا کہنا تھا کہ ہمیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ ہم نیایران سے زائرین کو لا کر کورونا وائرس پھیلا دیا ہے، جبکہ ایسا نہیں ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان میں اس وقت کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2450 ہو گئی ہے جبکہ35 افراد اس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔