اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کرونا وائرس کے پھیلائو کو روکے کیلئے ملک بھر میں لاک ڈائون 6اپریل کو ختم ہونا تھا تاہم حکومت کی جانب سے لاک ڈائون 14اپریل تک توسیع کر دی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق لاک ڈائون کے باعث ملک بھر میں دیگر شعبوں میں کام کرنے والے افراد بری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔ دیہاڑی دار طبقہ دو وقت کی روٹی کا بندوبست کرنے میں بڑی مشکل کا شکار ہے ۔
بدین میں محنت کشوں کے بچے سوکی روٹی پانی میں ڈبو کر کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں ۔ جبکہ اسلام آباد کے دیہاڑی دار طبقہ روزگار کی تلاش میںنکلتا ہے تو پولیس والوں کو دیکھ کر واپس گھروں کی طرف بھاگنے پر مجبور ہو جاتا ہے ۔ گھر میں جمع دال دلیہ تک ختم ہو چکا نوبت فاقوں تک آن پہنچی ہے ۔ سڑکوں کے کنارے ضرورت مندوں کی بڑی قطار نظر آتی ہے ۔ جبکہ منافع خور مافیا نے بھی لوٹ مار کا بازار گرم کر دیا ہے ۔ ہر چیز کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنی لگی ہے ، یوٹیلیٹی سٹورز پر آٹا اور چینی نایاب ہو گیا۔فیصل آباد میں آٹے کے خریداروں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ہیں۔ دوسری طرح وزیراعظم عمران خان نہیں چاہتے تھے کہ کرونا وائرس کی وباء کی وجہ سے دیہاڑی دار طبقہ بھوک سے مرنا شروع ہو جائے ۔ بے روزگاری سے متاثر ایک کروڑ 20 لاکھ افراد کو احساس پروگرام کے تحت 12 ہزار روپے کی امداد پہنچائی جائے گی ۔