اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے تعمیراتی صنعتوں کو آسان شرائط پر قرضے دینے کا اعلان کر دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جو صنعت مزدوروں کو بے روزگار نہیں کرے گی، اسٹیٹ بینک ان کو قرضے دے گا، اس موقع پر انہوں نے ذخیرہ اندوزوں کو خبردار کرتا ہوں کہ لوگوں کی بھوک اور تکلیف سے پیسہ بنایا تو ریاست بڑا سخت ایکشن لے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں ایک سیل ہے جو مانیٹرنگ کر رہا ہے،
ڈیٹا دیکھ رہا ہے اور انشاء اللہ پانچ دن سے ایک ہفتے تک بتا دیں گے کہ یہ کس طرف جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ پرائم منسٹر کورنا ریلیف فنڈ کااعلان کررہا ہوں، نیشنل بنک آف پاکستان میں یہ اکاؤنٹ ہوگا اور پرسوں سے کھلے گا اس اکاؤنٹ میں جو بھی پیسہ ڈالے گا پاکستان سے باہر یا پاکستان کے اندر کسی قسم کے سوالات نہیں پوچھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ جو بھی پیسہ اس میں ڈیپازٹ کرینگے تو آپ کو ٹیکس ریلیف ملے گا۔انہوں نے کہاکہ اس ا کاؤنٹ کامقصد ہوگا کہ جو ہم احساس پروگرام میں اس وقت ایک کروڑ بیس لاکھ لوگوں کو گھروں میں پیسہ پہنچا رہے ہیں ان کو ہم نے مزید بڑھانا ہے اور ان لوگوں کو یہ فنڈ پہنچائیں گے،اگر لمبا جائیگا تو پیسہ کی ضرورت پڑے گی اس کا آڈٹ ہوگا اور پتہ ہوگا کہ فنڈ کدھر جارہا ہے، اس فنڈ پر مکمل انفارمیشن دینگے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اسٹیٹ بینک نے فیصلہ کیا ہے کہ جو بزنس اپنے ورکر کو بے روز گار نہیں کریگا،اسٹیٹ بینک سستا قرضہ دیگا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے احساس پروگرام کے فیس بک پیکج کے اوپر رجسٹرڈ کریں اور جو لوگ خیرات دینا چاہتے ہیں وہ بھی رجسٹرڈ کریں اور ہم آپس میں ملا دینگے جو خیرات دینا چاہتے ہیں ہم بتادیں گے کہ کونسے گاؤں یا محلے میں راشن کی ضرورت ہے،ہماری کوشش ہوگی کہ پیسہ ضائع نہ ہو،ہم ملک کے اندربتائیں گے کہ کدھر کس کی کیا ضرورت ہے اور کون ادارہ کدھر کام کررہاہے؟تاکہ یہ کوآرڈینیشن سے چلے۔انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ خیراتی ادارں کو ڈائریکٹ کریں تاکہ ہماری خیرات کا صحیح معنوں کا استعمال ہو سکے۔
انہوں نے کہاکہ جو لوگ ذخیرہ اندوزی کررہے ہیں یا کرینگے،میں ان کو کہنا چاہتا ہوں کہ ان کی وجہ سے ملک میں لوگ بھوک کی وجہ مریں گے،آپ جب ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں اور چیزوں کی مصنوعی کمی ہوتی ہے تو اس کو دیکھ کر لوگ افراتفری اور خوف میں جا کر چیزیں خریدنا شروع کر دیتے ہیں اس سے چیزوں میں کمی ہو جاتی ہے اور چیزوں کی قیمتیں آسمان پر چلی جاتی ہیں اس سے ہمارے غریب لوگ بھوکے رہ جاتے ہیں اس ملک میں اناج کی کوئی کمی نہیں ہے۔جو لوگوں کی بھوک اور تکلیف پر پیسہ بنانا چاہتے ہیں ریاست آپ کے خلاف سخت ایکشن لے گی اور عبرت ناک سزائیں دلوائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ اگر لوگ بھوکے مریں تو آپ ذمہ دار ہورنگے۔ انہوں نے کہاکہ قوم کو کہنا چاہتا ہے تو ہم جنگ جیت سکتے ہیں اس میں سب سے زیادہ ضرورت حکمت کی ہے،بحیثیت قوم ہم نے حکمت استعمال کرتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں پتہ جہاں بھی لوگ جمع ہونگے وہاں کرونا وائرس کے پھیلنے کا خطرہ زیاد ہ ہوگا،ہمیں خود ہی سوچنا چاہیے ہم جمع نہ ہوں اور آپس میں فاصلہ رکھیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان وہ ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا تھا،ہر مسلمان مدینہ کی ریاست کو رول ماڈل سمجھتا ہے،مدینہ کی فلاحی ریاست نے ذمہ داری کمزور طبقے کیلئے لی تھی،غریب جو گھروں میں بیٹھے ہیں جب تک ان لوگوں کاک دھیا ن نہیں رکھیں گے تو جنگ نہیں جیت سکتے ہیں۔