اسلام آباد( آن لائن )چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ انتہاہی مخدوش حالات میں بھی عدالتیں بند نہیں ہوں گیں ، سپریم کورٹ میں روٹین کے مقدمات کے موقع پر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سید قلب حسن کو طرف سے موجودہ حالات میں عدالتیں بند رکھنے کی تجویز پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یورپ میں سنگین حالات کے باوجود عدالتیں چل رہی ہیں۔
ہم اس اہم ادارے کو بند نہیں کرسکتے،ہمیں علامتی طور پر موجود رہنا ہے،عدالت کے آغاز پر صدر سپریم کورٹ بار روسٹرم پر اے اور عدالت سے گزارش ہے موجودہ صورتحال کے باعث مقدمات میں التوا دے دیا جائے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ کی طرف سے منگل کو جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ عدلیہ ریاست کے اہم ستون کی حیثیت سے شہریوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے آئینی زمہ داریاں ادا کررہی ہے،عام لوگ انتہائی ضرورت کے علاوہ عدالتوں میں آنے سے گریز کریں،سائلین کے وکلا احتیاطی تدابیر اپنا کر عدالتوں میں پیش ہو سکتے ہیں، آج سپریم کورٹ کی تین عدالتوں میں مقدمات کی سماعت ہوئی، اس موقع پر سپریم کورٹ کے تمام داخلی دروازوں پر وکلا اور عدالتی عملے کی سکینگ کی گئی،سپریم کورٹ میں وکلا اور عدالتی عملے کے داخلے کے وقت تمام احتیاطی تدابیر اپنائی گئیں،غیر ضروری عدالتی عملے، پچاس سال سے زائد عمر کے ملازمین اور خواتین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دی گئی، اعلامیہ کے مطابق متعدد وکلا سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، انکے مقدمات سنے گئے اور فیصلے صادر کیے گئے، اعلامیہ کے مطابق سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس مقدمات کی سماعت کیلئے دستیاب ہیں۔