بدھ‬‮ ، 29 جنوری‬‮ 2025 

پاکستان میں کورونا وائرس زیادہ پھیلا تو اس سے نمٹنے کی صلاحیت اور وسائل نہیں وزیر اعظم عمران خان نے ہاتھ کھڑےکر دئیے ، دنیا سے قرضے معاف کرنے کا مطالبہ

datetime 17  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن )وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے باعث خراب صورتحال کے پیشِ نظر پاکستان سمیت غریب ممالک کے قرضے معاف کرنے کا مطالبہ کردیا۔غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قرضے معاف ہونے سے کورونا وائرس سے نمٹنے میں مدد ملے گی لہٰذا عالمی برادری غریب ممالک کے قرضے معاف کرنے پرغور کرے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس زیادہ پھیلا تو اس سے نمٹنے کی صلاحیت اور وسائل نہیں ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے ایران پر سے بھی پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پابندیاں اٹھانے سے ایران کو کورونا وائرس سے نمٹنے میں مدد ملے گی لہٰذا مشرق وسطیٰ میں کورونا سے بدترین متاثر ایران پر سے پابندیاں ہٹائی جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس دنیا کے ترقی پزیر ممالک کی معیشتوں کو تباہ کرسکتا ہے، ترقی یافتہ ممالک غریب ممالک کے قرضے معاف کرنے کے لیے تیار رہیں، وائرس سے پیدا بحران سے ترقی پذیر ممالک میں بھوک اور غربت پھیلنے کا ڈر ہے، عالمی برادری کو پاکستان جیسے ممالک کے لیے قرضوں کی معافی کی کوئی صورت نکالنے کا سوچنا ہوگا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے ممالک کو کورونا وائرس سے بدترین معاشی بدحالی کا خدشہ ہے، ترقی یافتہ معیشتوں کا اقدام کمزور معیشتوں کو کورونا وائرس کے بحران سے لڑنے میں مدد دے گا۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو بچانیکی کوشش کررہے ہیں، اگرکورونا کی صورتحال سنگین ہوئی توکمزور معیشت کو بچانے میں ناکام ہوجائیں گے، پاکستان کی برآمدات متاثر ہوں گی اور بیروزگاری میں اضافہ ہوگا، آئی ایم کا قرضہ پاکستان کے لیے ناممکن معاشی بوجھ بن جائے گا۔

اگرکورونا کی صورتحال سنگین ہوئی توکمزور معیشت کو بچانے میں ناکام ہوجائیں گے:انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے پاکستان، بھارت اور افریقی ممالک کو یکساں بحران کا سامنا ہوگا، پاکستان کے پاس کسی بڑے بحران سے نمٹنے کے لیے علاج کی سہولیات ہیں نہ وسائل۔طالبان امریکا مذاکرات کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ طالبان کے حوالے سے افغان صدر کا بیان مایوس کن ہے، حکومت میں آنے کے بعد امریکا کے ساتھ افغان امن معاہدے پر کام کیا، افغان امن عمل میں پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی جانی چاہیے جب کہ پاکستان اب امن کے لیے امریکا کا ساتھی ہے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…