اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افغان طالبان کے پولیٹکل چیف ملا عبدالغنی برادر سے گزشتہ روٹیلیفونک گفتگو ہوئی۔دونوں کی ٹیلیفونک گفتگو 35 منٹ پر مشتمل تھی۔اسی حوالے سے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے سینئر صحافی صابر شاکر نے کہا ہے کہ ملا بردار نے امریکی صدر کے پہلے رابطہ کرنے کا بھی خیر مقدم کیا۔
انہوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ اور افغان عوام کے نمائندے کی حیثیت سے میں آپکو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ اگر امریکا ہمارے ساتھ ہونے والے معاہدے کا احترام کرتا ہے تو مستقبل میں ہمارے مثبت تعلقات قائم ہوں گے۔ملا برادر نے ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا کہ افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے لیے پرعزم اقدامات اٹھائیں۔ کسی کو بھی ایسے اقدامات کرنے کی اجازت نہ دیں جس سے معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی ہو۔اس طرح اس طویل جنگ میں آپکو اور نقصان نہیں اٹھانا پڑے گا۔صابر شاکر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے کہا کہ آپ سے بات کرنا خوشی کی بات ہے،آپ لیڈر شپ کے اعتبار سے ایک سخت انسان ہیں۔آپ ایک عظیم ملک ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ آپ اپنے ملک کے لیے لڑ رہے ہیں۔یعنی کے 20 سال تک جسے دہشتگرد کہا آج اسے کہا جا رہا ہے کہ آپ اپنے ملک کے لیے لڑے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے وزیر خارجہ اشرف غنی سے ملاقات کریں گے تاکہ انٹرا افغان انٹرا مذاکرات کو درپیش تمام رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں ہم افغانستان کی بحالی میں بھرپور کردار ادا کریں گے۔دونوں فریقین کے ذریعے طے پائے جانے والے معاہدے سے متعلق بھی وسیع تبادلہ خیال ہوا۔جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ طالبان رہنما سے بات چیت اچھی رہی۔