جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

کیا سوچے سمجھے بغیر ہی کسی کو بھی اٹھا لیا جاتا ہے؟ واضح کر چکے سویلین کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا،کرنل انعام الرحیم ریٹائرڈ ہیں ،آفیشل سیکریٹ ایکٹ کا اطلاق کیسے ہوتا ہے؟سپریم کورٹ نے سوالات اٹھا دئیے

datetime 4  مارچ‬‮  2020 |

اسلام آباد (آن لائن)سپریم کورٹ میں کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ کی رہائی کے حکم کیخلاف حکومتی اپیل پر سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے سوال اٹھایا ہے کہ کرنل انعام ریٹائرڈ ہیں ان پر آفیشل سیکریٹ ایکٹ کا اطلاق کیسے ہوتا ہے؟

سپریم کورٹ واضح کر چکی سویلین کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا،سویلین کے کورٹ مارشل کیلئے آئینی ترمیم درکار ہوگی۔ معاملے کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے عدالت کو بتایا کہ کرنل انعام کو رہا کر دیا ہے لیکن وہ زیر تفتیش ہیں، کرنل انعام کو عدالتی حکم پر رہا نہیں کیا گیا،کرنل انعام کی رہائی کی وجوہات الگ ہیں،لاہور ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آ چکا ہے،جو نکات عدالت نے اٹھائے ہیں ان کے جواب کیلئے وقت درکار ہے، متعلقہ حکام سے ہدایات لیکر عدالتی سوالات کے جواب دوں گا۔ایک موقع پر جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دئیے کہ کرنل انعام پر فوج نے سنگین الزامات لگائے پھر خود ہی رہا کر دیا، وجوہات کوئی بھی ہوں بات سنگین الزامات کی ہے،کیا سوچے سمجھے بغیر ہی کسی کو بھی اٹھا لیا جاتا ہے؟آرمی ایکٹ کی دفعہ 94,95 اور ضابطہ فوجداری کی دفعہ 549 پر تیاری کرکے آہیں،سویلین کے کورٹ مارشل سے متعلق نقطے پر بھی معاونت کریں۔ جسٹس منیب اختر نے کہا کہ کرنل انعام کا کورٹ مارشل سپریم کورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہوگا،سول نوعیت کے جرم پر کورٹ مارشل فوجی افسران کا بھی نہیں ہو سکتا۔

سول نوعیت کا جرم عام آدمی کرے یا فوجی، ٹرائل فوجداری عدالت کریگی،وفاقی حکومت کی اجازت کے بفیر سول نوعیت کے جرم پر کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا،فوجداری عدالت کو اختیار ہے کہ سول جرم میں جاری کورٹ مارشل کو روک سکے،کمانڈنگ آفیسر نے دلیل کیساتھ فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ کورٹ مارشل ہونا ہے کیس عدالت میں جانا ہے۔عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی تین ہفتے کا وقت دینے کی استدعا منظور کرتے ہوئے معاملے کی سماعت تین ہفتے کیلئے ملتوی کر دی ہے۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…