اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) بھارت کی افغان امن عمل میں دراڑ ڈالنے کی سازش ۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے خصوصی ٹاسک پر سیکرٹری خارجہ کو کابل بھیج دیا۔تفصیلات کے مطابق آج افغان طالبان اور امریکا کے درمیان امن معاہدہ ہونے جا رہا ہےتو دوسری طرف بھارتی سیکرٹری خارجہ کابل میں سرگرم ہیں۔
نریندر مودی افغان حکومت کو پاکستان کے خلاف اکسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔امریکی سیکرٹری دفاع اور نیٹو سکرٹری جنرل بھی اس وقت افغانستان میں موجود ہیں۔نیٹو سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ بھی افغان صدر سے ملاقات کریں گے۔دوحہ میں یہ پہلا موقع ہو گا جب طالبان کے ساتھ کسی بھی طرح کی میٹنگ میں بھارتی نمائندہ بھی موجود ہو گا،افغانستان میں 1996ء سے 2001ء تک طالبان کی حکومت تھی لیکن بھارت نے طالبان کی حکومت کو نہ تو حکومتی اور نہ ہی سفارتی سطح پر تسلیم کیا۔لیکن بھارت کے فیصلے سے لگتا ہے کہ افغانستان میں بدلتی سیاسی صورتحال کے پیش نظر اس نے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کی ہے اور وہ طالبان کے ساتھ اپنے روابط استوار کرنے کا خواہاں ہے۔دوحہ میں طالبان اور امریکا کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کی تقریب میں بھارت کی موجودگی طالبان اور بھارت کے درمیان ممکنہ سفارتی روابط کے قیام میں پہلا قدم ہے۔