پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

بغاوت کا الزام ، عدالت نے منظور پشتین کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کے دوران پکڑے گئے23 افراد کیلئے بڑا حکم جاری کردیا

datetime 3  فروری‬‮  2020 |

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے پر گرفتار کیے گئے کارکنان کو ضمانت بعد از گرفتاری دے دی۔ پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پشتون تحفظ موومنٹ اور عوامی ورکرز پارٹی (اے ڈبلیو پی) سے تعلق رکھنے والے 23 کارکنان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت عالیہ کے چیف جسٹس نے اسلام آباد پولیس کے سربراہ کی عدالت میں غیرحاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس نے پوچھا کہ آئی جی کہاں ہیں انہیں بلایا تھا، جس پر ڈی آئی جی نے عدالت کو بتایا کہ وہ چھٹی پر ہیں۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ڈپٹی کمشنر کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ہمیں آپ سے اور موجودہ حکومت سے یہ توقع نہیں تھی، کیا آپ نے ایف آئی آر پڑھی ہے، دہشت گردی کی دفعات کس قانون کے تحت لگائی گئی۔انہوں نے ریمارکس دیے کہ عدالت عظمیٰ کا فیصلہ موجود ہے جس میں دہشت گردی کی تعریب بیان کی گئی ہے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ ریاست کی نمائندگی کر رہے ہیں اور ریاست کا کام لوگوں کی حفاظت کرنا ہے، آپ کسی کے محب وطن ہونے پر کیسے شک کر سکتے ہیں؟سماعت کے دوران ان کا کہنا تھا کہ آپ کو کیا لگتا ہے کہ آئینی عدالتیں اس معاملے پر آنکھیں بند کردیں گی، اس مقدمے کی تح تک جائیں گئے، اگر حکومت نے کچھ غلط کیا ہے تو اسے مانیں۔بعد ازاں چیف جسٹس نے کہا کہ ڈی سی آپ اور آئی جی ایک ساتھ بیٹھ کر اس معاملے کو دیکھیں، ایک ہفتے کا وقت دے رہا ہوں اس معاملے کو دیکھ کر رپورٹ جمع کروائیں۔جس کے ساتھ ہی عدالت نے تمام ملزمان کی ضمانت بعداز گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے تمام افراد کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…