اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کروناوائرس چین کیخلاف پلان شدہ ایجنڈے کے تحت لایا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹر و سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے دعویٰ کیا ہے کہ کروناوائرس چین کیخلاف پلان شدہ ایجنڈے کے تحت اکنامک کو تباہ کرنے کے لئے لایا گیا ۔ رحمان ملک کا کہنا ہے کہ چین کے مخالف ملکوں نے اس کے خلاف بیالوجی ہتھیار کو استعمال کیا ہے۔
رحمان ملک نے خدشہ ظاہر کیا کہ چین مخالف ممالک نے یہ کرونا وائرس چین میں موجود جانوروں میں چھوڑا جس کے بعد یہ پورے چین میں پھیل گیا ہے۔ انہوں نے کروناوائرس کو انتہائی سمجھدار وائرس قرار دیدیا جو دشمن کے ایجنڈے پر مکمل طور پر عمل پیرا ہے۔ سرعام ان ممالک کا نام نہیں لینا چاہتا ۔ رحمان ملک کا کہنا ہے کہ وائرس کے ذریعے سے چین کی اکنامک تباہ کرنے کی کوشش کی گئی، اب کئی ملک چین سے تجارت کو محدود کر دیں گے اور وائرس کے ڈر سے زراعت پر تو کسی قسم کا معاہدہ نہیں کیا جائے گا جو کہ دشمن ممالک چاہتے تھے۔رحمان ملک نے کہا کہ میں یہ سوچنے پر مجبور ہو گیا ہوں کہ اتنے بڑے چین میں صرف وائرس نے ووہان سے ہی کیوں ابتدا ء کی ۔ ووہان وہ شہر ہے جس کو چین کی معیشت کا مرکز سمجھا جاتا ہے اور سیاحوں کے لئے بہت ہی پر کشش ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے دنیا بھر میں ایمر جنسی قائم کرنے کے بعد چین کے فوڈ پروڈکٹس پر پابندی عائد ہونے کا امکان ہے ، جس سے چین کی معیشت کو بہت زیادہ فرق پڑے گا۔دوسری جانب سعودی عرب کے وزیر صحت توفیق الربیعہ نے ایک بار پھر باور کرایا ہے کہ مملکت میں کرونا وائرس کا ابھی تک کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔
فی الحال مملکت اس وباء سے محفوظ ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ایک بیان میں انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں پر توجہ نہ دیں۔ سعودی عرب کے وزیر صحت ڈاکٹر الربیعہ نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ مملکت میں ابھی تک کرونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے تاہم کسی بھی خطرے کے پیش نظر اس حوالے سے تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے حکومتی اداروں کی طرف سے کرونا وائرس کے خطرات سے بچائو کے لیے ضروری اقدامات پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مملکت کو کرونا سے بچائو کے لیے تمام فضائی، سمندری اور زمینی داخلی راستوں پر مسافروں کی آمدو رفت کے دوران وائرس کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔وزیر صحت نے مملکت کے شہریوں اور غیرملکی باشندوں پر زور دیا کہ وہ وزارت صحت کی طرف سے دی گئی تجاویز پرعمل درآمد کو یقینی بنائیں اور کسی مشکوک بیماری کی صورت میں فورا ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا پرپھیلائی جانے والی افواہوں پرکان نہ دھریں۔قبل ازیں سعودی وزارت صحت نے قومی مرکز برائے انسداد امراض کے تعاون سے مملکت میں کرونا وائرس کی آمد روکنے کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں۔ اس حوالے سے ملک میں بھر میں شہریوں کو اس وائرس سے خود کو بچانے کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔