ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، ریویو پٹیشن واپس لی جائیگی یا نہیں؟وفاقی حکومت نے اعلان کردیا

datetime 7  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی حکومت نے جہاں ایک طرف سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں آرمی چیف کی مدت ملازمت طے کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں قانون سازی کا عمل شروع کردیا ہے۔

وزیر قانون فروغ نسیم نے میڈیا سے بات چیت میں بتایا کہ اس سلسلے میں وفاقی حکومت سپریم کورٹ میں دائر ریونیو پٹیشن واپس لینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی باوجود اس کے کہ پاکستان آرمی (ترمیمی) ایکٹ 2020 پارلیمنٹ منظور کرلیا گیا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس ریویو پٹیشن کے ساتھ ملحقہ دیگر درخواستیں واپس لی جاسکتی ہیں۔فروغ نسیم کے بیان کے بعد سیاسی اور قانونی حلقوں میں اب ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے کہ بل کی منظوری کے بعد اس ریویو پٹیشن کا کیا ہوگا؟ جبکہ کچھ قانون دانوں کا کہنا ہے کہ ترمیمی بل کی منظوری کے بعد ریویو پٹیشن خود بخود غیر موثر ہوجائے گی کیونکہ عدالتی احکام کی روشنی میں حکومت قانونی عمل پورا کرلے گی۔دوسری جانب سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندے نے بھی اس پر حیرت کا اظہار کیا ہے کہ عدالتی احکام پر عمل کرتے ہوئے بل پاس ہونے کے باوجود حکومت کی جانب سے ریویو پٹیشن کا واپس نہ لیا جانا سمجھ سے بالا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ حکومتی حلقے ریاستی اداروں میں کشیدگی کے خواہاں ہیں اسی لیے وہ حکومت کو اس قسم کے مشورے دے رہے ہیں۔قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے احکامات اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان کی رضامندی سے جاری کیے تھے جنھوں نے عدالت کو یقین دلایا تھا کہ حکومت آرمی چیف کی مدت ملازمت کے سلسلے میں قانون سازی کرے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…