اسلام آباد(آن لائن) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے نوجوانوں میں منشیات کا استعمال اور بچوں سے زیادتی کے واقعات تشویشناک ہیں، بدقسمتی سے موبائل واقعات کے پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں، کوئی ایک ادارہ منشیات اور زیادتی کے واقعات پر قابو نہیں پاسکتا، والدین، ٹیچرز اور علما کرام سمیت پوری قوم اس کے خلاف جہاد کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”زندگی ایپ“ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ منشیات ہماری نواجواں نسل کو تباہ کر رہی ہے پہلے یونیورسٹیوں میں بچوں کو ڈرگز دی جاتی تھی اب سکولوں تک یہ پھیل گئی ہے اور بچوں کو منشیات کے ذریعے تباہ کیا جارہا ہے لیکن جب سے ہماری حکومت آئی ہے ہم نے اس کے خلاف جہاد شروع کر رکھا ہے اور ہم پورے زور کیساتھ ایمرجنسی بنیادوں پر اس کا مقابلہ کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں پوری قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ کوئی ایک ادارہ منشیات فروشوں کو شکست نہیں دے سکتا اس جہاد میں ساری قوم کو شامل ہونا ہوگا جب قوم فیصلہ کر لیتی ہے تو تب وہ معاشرہ جیت سکتا ہے، یہ جو زندگی ایپ ہے اس کے ذریعے ہم ماں، باپ کو آگاہی کریں گے اور سکولوں کے ٹیچرز اور علماء کرام منشیات کے خلاف ہمارا ساتھ دیں، انہوں نے کہا کہ جتنا اچھا سکول ہوگا وہاں آئس زیادہ پھیلتی جارہی ہے اور جب بچے ایک دفعہ ڈرگز استعمال کر لیں تو پھر وہ تباہ ہو جاتا ہیں، ماں، باپ شرم سے خاموش ہو جاتے ہیں کہ کہیں ان کے بچے معاشرے میں بدنام نہ ہو جائیں، انہوں نے وفاقی وزیر تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ سکولوں میں اساتذہ کو یہ کتاب دیں تاکہ وہ اس کو پڑھیں اور وہ بچوں کو بار بار ڈرگ کے نقصانات سے آگاہ کریں، انہوں نے کہا کہ ہماری پولیس، اے این ایف اور ٹیچرز کو ملکر منشیات کے خلاف مہم چلانا ہوگی، انہوں نے کہا کہ ڈرگ میں بہت بڑا مافیا ملوث ہے جو اس پر پیسہ لگا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ مجھے پتہ چلا کہ کے پی کے میں ایک جگہ پر منشیات کا دھندہ ہو رہا ہے جب میں نے آئی جی کو حکم دیا تو کارروائی کرو تو ان کے ریڈ سے پہلے پولیس کے اندر سے وہاں اطلاع پہنچ گئی کہ ریڈ ہونے والا ہے،
انہوں نے کہا کہ بچوں سے زیادتی کے واقعات تیزی سے بڑھ رہے ہیں، ان کے خلاف بھی پوری قوم کو حکومت کے ساتھ ملکر کاروائی کرنا ہوگی اور ان واقعات کی روک تھام کیلئے والدین، اساتذہ اور علما کرام کو بچوں کو شعور اور آگاہی فراہم کرنا ہو گی تاکہ معاشرے سے منشیات اور بچوں سے زیادتی کے کیسز کا خاتمہ کیا جا سکے، انہوں نے کہا کہ ہمارے پر شرمناک بات تھی کہ چائلڈ پورنوگرافی میں پاکستان کا نمبر بہت اوپر تھا جس پر مجبور انتہائی شرمندگی ہوگی اور میں نے تمام صوبوں کو اس کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کا حکم دیا اور اب اس کے خلاف سرٹوڑ کوششیں جاری ہے، ہم معاشرے سے منشیات اور چائلڈ پورنو گرافی کے خاتمہ کرکے دم لیں گے۔