اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے ملک سے برطانوی نظام تعلیم کے خاتمے کا فیصلہ سنا دیا،وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ برطانوی حکمرانوں نے بڑی چالاکی سے اپنا نظام تعلیم رائج کرکے ہمارے نظام تعلیم کو تباہ کر دیا ہے، ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت برطانوی حکمرانوں نے ہمارے نظام تعلیم کو تباہ کیا، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تعلیمی نظام میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں،
موجودہ تعلیمی نظام کی وجہ سے اکثریت اوپر نہیں آسکتی، ملک میں تین طرح کے تعلیمی نصاب چل رہے ہیں، یکساں نظام تعلیم ترقی کے لئے ضروری ہے، طبقاتی نظام تعلیم کو ختم کریں گے، مدارس کے طلباء کو بھی جدید تعلیم کے ذریعے اوپر آنے کا موقع ملے گا،آج ہر جگہ مسلمان قتل ہو رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ افراد کو کھلی جیل میں بند کردیا گیا ہے، پاکستان، ترکی اور ملائیشیا مسلمانوں کی تاریخ اور مؤقف دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لئے ٹی وی چینل شروع کریں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو یہاں وزارت تعلیم کے زیر انتظام دینی مدارس کے طلباء میں تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیربرائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود، وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نورالحق قادری، وفاقی وزیر داخلہ سید اعجاز شاہ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نبی پاکؐ نے سب سے زیادہ تعلیم کے حصول پر زور دیا۔ نبی پاکؐ نے فرمایا کہ تعلیم حاصل کرو چاہے چین بھی جانا پڑے کیونکہ وہ جانتے تھے تعلیم کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، 700 سال تک دنیا کے ممتاز ترین سائنسدان مسلمان تھے، مسلمانوں نے تلوار کی وجہ نہیں بلکہ علم کی ترقی کی۔ انہوں نے کہا کہ انگریزوں نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلمانوں کا تعلیمی نصاب ختم کیا، جب تعلیم ختم ہوئی تو مسلمان تنزلی کا شکار ہوئے۔
اس وقت ہمارے ملک میں تین طرح کے مختلف نصاب چل رہے ہیں۔ تحریک انصاف کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ طبقاتی نظام تعلیم کو ختم کیا جائے گا، ایک ہی ملک میں تین قسم کے تعلیمی نصاب بڑی نا انصافی ہے۔ دینی مدارس کے طلباء کو بھی دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم کے حصول کا موقع دیاجائے گا تاکہ وہ بھی اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوسکیں کیونکہ اس وقت صرف انگریزی نظام تعلیم حاصل کرنے والے ہی اوپر آسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہر پاکستانی کو ہر طرح کی تعلیم دیں، اسلام ہمیں انسانیت کا درس دیتا ہے، تعلیم سے کوئی بھی قوم انسانیت کی طرف جاتی ہے، دین اسلام ہمیں دنیا میں آنے کا مقصد بتاتا ہے، راہ حق کے بارے میں صرف تعلیم بتاتی ہے، دین ہمیں تعلیم اور انسانیت سکھاتا ہے، پاکستان واحد ملک ہے جواسلام کے نام پر بنا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی، پاکستان اور ملائشیاء نے الجزیرہ اور بی بی سی کی طرح ٹی وی چینل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،
اس چینل کامقصد مسلمانوں کی نمائندگی اوردنیا کے سامنے مسلمانوں کا مؤقف پیش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے مشرق اور مغرب کی تہذبوں کا موازنہ کیا، وزیرتعلیم سے کہوں گا کہ ہمارے تعلیمی اداروں میں اقبالیات کا مضمون لازمی پڑھایا جائے کیونکہ ہمارے سیاسی رول ماڈل قائد اعظم اور نظریاتی رول ماڈل علامہ اقبال ہیں، علامہ اقبال کو سمجھنے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ مسلمانوں کی کیا تاریخ اور طاقت تھی اور کس طر ح وہ دنیا پر چھا گئے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہر جگہ مسلمان ظلم کاشکار ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ افراد کھلی جیل میں بند ہیں، کوشش ہے کہ تعلیمی نظام میں یکسانیت لا کر تحقیق کی راہ ہموار کریں، یکساں نصاب کے لئے کمیٹی بنائی گئی ہے تاکہ پاکستانی نوجوان ہر شعبہ میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔ انہیں اپنے دین، اس کی تاریخ اور مغربی سائنس کی بھی سوجھ بوجھ ہو اور قیام پاکستان کے مقصد کا انہیں علم ہو۔دوسری جانب وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے منہاج القرآن کے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے خصوصی دورہ کے موقع پر تعریفی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ
حکومت جس طرز کے دینی مدارس کے امتحانی اور نصابی نظام کے نفاذ کی خواہش رکھتی ہے ڈاکٹر طاہرالقادری کا یہ تعلیمی ادارہ عرصہ دراز سے اس پر عمل درآمد کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ دینی مدارس میں زیر تعلیم طلبہ ایسی عصری تعلیم حاصل کریں اور ڈگریاں لیں جن کی پوری دنیا میں عزت بھی ہو اور ملازمت کے باوقار مواقع بھی میسر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے حوالے سے تمام مسالک کے بورڈ آف مدارس بھرپور تعاون کررہے ہیں، انشاء اللہ تعالیٰ علمائے کرام کے تعاون سے دینی مدارس اور یہاں زیرتعلیم طلبہ کو پاکستان کے باوقار،ذمہ دار شہری اور کامیاب پروفیشنل بنائیں گے۔