اسلام آباد ( آن لائن ) وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 700 سال تک تمام سرفہرست سائنس دان مسلمان تھے، انگریزوں نے سوچ سمجھ کر مسلمانوں کا نظام تعلیم ختم کیا، ہمارے تعلیمی نظام کو بڑی محنت سے تباہ کیا گیا،دین اسلا م ہمیں دنیا میں آنے کا مقصد بتا تا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دینی مدارس کے زیر تعلیم طلبا میں تقریب تقسیم انعامات ہوئی، تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعظم عمران خان تھے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے نبی نے سب سے زیادہ زور تعلیم پر دیا، نبی کریم نے کہا تعلیم کے لیے چین بھی جانا پڑے تو جائیں، قیدیوں کی رہائی کے لیے بچوں کو تعلیم دینے کی شرط رکھی گئی۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسلام نے ذہنوں میں ڈال دیا تھا کہ تعلیم کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، 700 سال تک تمام سرفہرست سائنس دان مسلمان تھے۔ انگریزوں نے مدارس کو دیے جانے والے فنڈ قابو کر لیے، انگریزوں نے سوچ سمجھ کر مسلمانوں کا نظام تعلیم ختم کیا، انگریزوں کے تعلیمی نظام نے طبقات پید ا کیے ۔انہوں نے کہا کہ نظام تعلیم ختم ہوا تو مسلمان نیچے گئے، ناانصافی ہے ایک طرف انگریزی، اردو میڈیم اور تیسری طرف مدارس ہیں، اسلام اور تعلیم ساتھ ہوتے تو قوم کو انسانیت کی طرف لے کر جاتے ہیں، ناانصافی ہے کہ ایک ملک میں 3 نظام تعلیم چل رہے ہیں۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ مدارس کے طلبا کو بھی مواقع دیے جائیں۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ راہ حق کے بارے میں صرف تعلیم بتاتی ہے، پاکستان واحد ملک تھا جو اسلام کے لیے بنا تھا۔
غلبہ اسلام کے بعد 30 سال میں مسلمان وسط ایشیا تک پہنچ گئے، ہمیں بچوں کو پڑھانا چاہیئے کہ مسلمان پوری دنیا پر کیسے چھا گئے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ شاعر مشرق علامہ اقبال نے مغربی تعلیمات کا مقابلہ کیا اور برصغیر کے اہل علم لوگوں کو اپنی طرف راغب کیا علامہ اقبال نے تمام مغربی فلسفوں اور اسلام کی تاریخ کا مطالعہ کیا اور دور حاضر کی سماجی، اخلاقی، سماجی، اقتصادی اور سیاسی خرابیوں کا کھل تبصرہ کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے وفاقی وزیر برائے تعلیم شفقت محمود کو نیشنل کریکولم کونسل کے قیام پر خراج تحسین پیش کرتے ہو ئے کہا کہ نظریہ اقبال کو نصاب کا حصہ بنائیں تاکہ وہ تمام معاشروں کے بارے میں بہتر آگاہی کے حامل ہوں اور اپنی کمزوریوں اور صلاحیت کا ادرک رکھتے ہوں ۔انہو ں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر ایک جیل ہے، 80 لاکھ لوگوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ مل کر فیصلہ کیا کہ الجزیرہ اور بی بی سی طرز کا انگریزی چینل کھولیں گے۔
ٹی وی چینل کھولنے کا مقصد مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فلم اور ڈراموں کے ذریعے مسلم دنیا کے ہیروز اور تاریخ کو اجاگر کریں ، مغرب کو مسلمانوں کی اعلیٰ روایات اور تہذیب سے آگاہ کریں گے، ہمارے موجودہ تعلیمی نظام میں بچوں کی اکثریت اوپر نہیں آسکتی، ہمارے تعلیمی نظام کو بڑی محنت سے تباہ کیا گیا ہم اس کو ٓٹھیک کرنے کی مکمل کو شش کریں گے مگر اس کے لئے وقت لگے گا مگر اس نظام کو لا نے کے لئے ہم سب کو ایک ہو نا پڑے گا تا کہ ہم دنیا کو پیغام دیں سکیں کہ ہم سب ایک ہیں ۔