اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ روز سانحہ چونیاں کا مرکزی ملزم گرفتار کیا گیا، تفتیشی افسران کا کہناہے کہ مقتول بچوں کی باقیات والی جگہ سے رکشے کے ٹائروں کے نشانات ملے تھے جس پر چونیاں میں 248 رکشہ ڈرائیوروں کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا، انہی میں ملزم سہیل شہزاد بھی تھا جو کچھ عرصہ قبل کرائے پر رکشہ لے کر چلاتا رہا تھا۔سفاک ملزم سہیل شہزاد کو 29 ستمبر کو ڈی این اے کے لیے تھانے بلایا
گیا جس پر ملزم نے لاہور فرار ہونے کی کوشش کی اور ایک مسافر وین میں سوار ہو گیا، پولیس اہلکاروں نے اسے ڈھونڈ نکالا اور وین سے اتار کر تھانے لے آئے۔ڈی این اے سیمپل لینے بعد ملزم کو شخصی ضمانت پر چھوڑ دیا گیا اور 2 دن بعد ڈی این اے مثبت آنے پر ملزم سہیل شہزاد کو گرفتار کر لیا گیا۔یاد رہے کہ ملزم کی گرفتار ی کا اعلان گزشتہ شب وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا تھا۔